احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
اس کے کریکٹر کا خاکہ بارہا دکھا چکا ہوں مگر تمام یورپ جو اپنے کو تہذیب کا چشم وچراغ بتاتا اور تمام ایشیاء اور افریقہ کو اپنے مقابلے میں وحشی سمجھتا ہے۔ یسوع کی پرستش کرتا ہے اور اس کو نبی نہیں بلکہ خدا سمجھتا ہے۔ کیا میں یسوع مسیح جیسے شخص سے بھی گیا گزرا جو مسمریزم کے لٹکوں میں بھی ادھورا تھا اس کے خوارق کو میں باربار کیا دہراؤں۔ تم میری الہامی کتابوں کو غور سے دیکھو تو یسوع مسیح کی حقیقت اچھی طرح معلوم ہو۔ جب خدا کے بیٹے اور خود خدا کی یہ درگت ہے تو دوسرے انبیاء کو بھی اسی پر قیاس کر لو۔ مشتے نمونہ از خروار۔ سنو سنو! تمام انبیاء انسان تھے اور سب کے پیچھے انسان کی کمزوری کی کوئی نہ کوئی لم ضرور لگی تھی۔ مخالفوں سے پوچھ دیکھو۔ یہودیوں سے یسوع مسیح کی کیفیت پوچھو پس موجودہ زمانے میں ایسی رفارمر کی سخت ضرورت تھی جو سب رفارمروں سے بڑھ کر ہو۔ جامع صفات وکمالات نبوت ورسالت ہو اور سب کا مصلح ہو۔ لہٰذا حسب اقتضاء نیچر میرا نزول لابد ہوا۔ اگر تمہاری آنکھوں میں نیل کی سلائی نہیں پھری اور تعصب نے تم کو چوپٹ اندھا نہیں بنایا تو قادیان آکر میری رفارم کا جلوہ دیکھو تاکہ تم کو معلوم ہو کہ درحقیقت میں ازل سے ابد تک کی اصلاح کا ٹھیکہ لے کر آیا ہوں۔کیا تم یہ سمجھ رہے ہو کہ اب تک تقریباً ایک لاکھ آدمیوں نے مجھے ویسے ہی رجماً باالغیب نبی اور رسول تسلیم کر لیاہے۔ کیا اتنا جم غفیر باطل پر قائم ہوسکتا ہے۔ کیا یہ سب سادہ لوح اور جاہل ہیں۔ ان میں بڑے بڑے علماء اور فضلاء اور حکماء اور بڑے بڑے جہاندیدہ اور تجربہ کار لوگ ہیں۔ انہوں نے میرے عیار کمال کو اپنے کانشنس اور عقل کی کسوٹی پر اچھی طرح کس لیا ہے اور میرے خالص سکے کو بخوبی ٹھونک بجا لیا ہے۔ تب مجھ پر ایمان لائے ہیں اور میرے حلقہ بگوشوں میں شامل ہوئے ہیں۔ انسان ایک پیسے کی ہانڈی بھی خریدتا ہے تو اس کو اچھی طرح ٹھونک بجا لیتا ہے اور یہ تو ایمان اور نجات ابدی کا معاملہ ہے۔ اب رہے وہ لوگ جو میرے دام میں آکر نکل گئے ہیں۔ اوّل تو ان پر اچھی طرح پھندا نہ پڑا تھا۔ آپ جانتے ہیں کہ ایک مکھی بھی جب تک اس پر مکڑی کا پورا جالا نہیں پورا جاتا اڑ جاتی ہے۔ دوم ان میں ارتداد اور سرکشی کی خبیث روح بدستور موجود تھی نہ انہوں نے اچھی طرح میرا قلیتہ سونگھا تھا نہ کامل طور پر میری عزیمت ان پر کارگر ہوئی تھی اور آپ جانتے ہیں کہ انسان ہی سعید اور شقی اور انسان ہی مومن ومرتد ہوتے ہیں۔ پس وہ شقی اور مرتد ہوگئے۔ خس کم جہاں پاک! دیکھو شیطان جو معلم الملکوت اور مقرب بارگاہ الٰہی تھا جبتک بہشت میں رہا ٹھیک رہا۔ بہشت سے نکلتے ہی اولاد آدم کے ساتھ وہ کھورو لایا کہ خدا کی پناہ اور ہمیشہ لاتا رہے گا۔ وجہ یہی