احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
ہے کہ اس میں بغاوت اور خباثت اور شیطنت کی رگ موجود تھی۔ میرے نبی برحق اور رسول مطلق ہونے پر ایک لاکھ آدمیوں کا اجماع کافی ہے جو ایک پورا فیشن ہے اور تمہارے نزدیک یعنی مذہب اسلام میں بھی اجماع دلیل قطعی ہے اب رہے مخالفین وہ میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ جس طرح کوئی مخالف گروہ کسی نبی کا کچھ نہیں بگاڑ سکا۔ میرا کرشمہ چل گیا۔ میرا جذبہ کارگر ہوگیا۔ اب چھ کروڑ نام کے مسلمان میرابال بھی ٹیڑھا نہیں کر سکتے۔ جب کہ میں ایک لاکھ آدمیوں کی ناک کا بال بنا ہوا ہوں۔ بات یہ ہے کہ تمام علماء اور فضلاء اور مشائخ اور پیرزادے۔ میری نبوت ورسالت کو اپنی نک کٹی سمجھتے ہیں مگر یہ یاد رہے کہ بلی کے بھاگون چھینکا نہیں ٹوٹ سکتا۔ یہ جو مکھنے ہاتھیوں کی طرح سونڈ ہلا ہلا کر روٹ چکھ رہے تھے۔ اب ان کوخوف ہے کہ وہ روٹ ہمارے منہ سے چھن جائیں گے اور ان کا یہ خوف ہے بھی ٹھیک۔ کیونکہ میری بعثت اوپر اوپر نہ جائے گی اور ان کے منہ سے ضرور تر لقمہ چھین لے گی۔ کیا تم پیشین گوئیوں کو کچھ ایسا ویسا سمجھتے ہو۔ تمام انبیاء پیشین گوئیوں ہی سے نبی مسلم ہوئے ہیں۔ پیشین گوئی معجزات میں داخل ہے جن کا منکر ملحد ہے۔ پس میری پیشین گوئیوں کا منکر بھی ملحد اور کافر اور مخلد فی النار ہونے کا مستوجب ہے اور پیشین گوئیاں بھی وہ جو ٹھیک میعاد مقررہ کے درمیان کے بیچوں بیچ کے اثناء کے اندر ڈنکے کی چوٹ پوری ہوئیں۔ آتھم کے مرنے کی پیشین گوئی یوں پوری اور ثابت ومثبت ہوئی۔ جیسے انگوٹھی کے ہودے میں نیلم کا نگین۔ وہ میعاد مقررہ میں نہ مرا تو کیا ہوا۔ اس کا دل مر گیا تھا۔ یعنی جب اس نے مجھے مسیح موعود تسلیم نہ کیا تو یہ سمجھو کہ وہ مرگیا۔ یعنی مردہ دل ہوگیا۔ میں نے یہی پیشین گوئی کی تھی کہ اگر آتھم مجھ پر ایمان نہ لائے گا تو مر جائے گا۔ یہ کب کہا تھا کہ ملک الموت آکر اس کی روح قبض کرے گا۔ یہ معاملہ تو مردہ دل ہونے کے بعدکا تھا۔ مگر وہ بھی پورا ہوگیا اور میری پیشین گوئی کے حق میں ایسا ہوا۔ جیسے سونے میں سہاگا۔ قرآن میں ہے۔ ’’انک لاتسمع من فی القبور‘‘ سے مراد مردہ دل ہیں۔ یہ آیت درحقیقت مجھ پر نازل ہوئی ہے اور ٹھیکم ٹھیک اسی معاملے کی نسبت ہے۔ پس آتھم نے میری پیشین گوئی کی سماعت نہ کی۔ لہٰذا مردہ دل ہوگیا۔ جیسے میرے تمام مخالفین مردہ دل ہیں۔ ان کا اپنے کو زندہ سمجھنایعنی چہ حیات ابدی تو میری زنبیل بلکہ میرے ہر ایک چیلے کی سراویل میں ہے۔ میرے مخالفوں کے یہ نصیب کہاں کہ مجھ پر ایمان لاکر زندہ جاویدہوں۔ اب رہی عالی شان پیشین گوئی میری آسمانی منکوحہ کی۔ یہ جیتی جاگتی سرسبز اور بار آور