احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
فرماتے ہیں۔سبحان اﷲ! کیسی اعلیٰ وارفع واولیٰ تعلیم ونسبت ہے۔ اپنے ذرا سے حالات کشوف والہامات پر نازاں وغیرہونا جامہ سے باہر ہوکر کم حوصلہ کمینوں کی طرح دوسری مخلوق الٰہی کو برا بھلا کہنا۔ یہ سب ناواقفان تصوف کم ظرف اور اوچھوں کا طریق ہے۔ اہل اﷲ کا طریق ہرگز نہیں۔ لہٰذا مؤمنین اس کو پسند نہیں کرتے۔ منشی الٰہی بخش بھی اپنے کو کچھ نہیں بناتے اور نہ بننا چاہتے ہیں۔ ان کا آنحضرتa کی پاک اور مبارک تعلیم کی پیروی میں اسی طریق عبودیت ومسکنت واعتراف قصور نفس پر عمل درآمد ہے۔ برخلاف اس کے جو کوئی اس مسئلہ وطریقہ مسلمہ اسلامی کے مخالف ہوکر اپنے الہامات کو قطعی یقینی کہہ کر خلاف ہدایات اسلام وغیرسبیل المؤمنین چلتا اور کچھ بنتا اور باتباع ہوا۔ وہوس ونفس امارہ کوئی نئی راہ نکالتا ہے۔ وہ خود اپنی مٹی پلید اور اپنا سب ساختہ پرداختہ برباد کرتا ہے۔ جیسا کہ مرزاقادیانی اور اس کے فدائی معترض کا حال ہوا۔ کاش معترض کی بصیرۃ ظاہری وباطنی درست ہوتی اور اس مسئلہ کو سوچتا اور سمجھتا کہ مرزاقادیانی کا غیر سبیل المؤمنین چلنے سے کیسا براحال ہوا کہ جس چیز کو مقابلہ پر اپنے صدق وکذب کا معیار مقرر کیا وہی اس کے مخالف ظاہر ہوکر اس کے کاذب ہونے پر دلیل ہوگئی۔ لیکن جو اپنی ضد اور جہالت پر اصرار سے جما رہے وہ وعید ’’فمن لم یجعل اﷲ لہ نوراً فمالہ نور‘‘ اور ’’نولہ ماتولّٰے‘‘ کے نیچے ہے تاوقتیکہ اپنی سرکشی سے رجوع اور توبہ نہ کرے۔ بالآخر منشی الٰہی بخش صاحب ہرگز اپنے الہامات کسی سے بیان وظاہر کرنے والے نہیں۔ یہ سب کچھ مرزاقادیانی نے قسمیں دے کر اصرار سے کروایا ہے۔ منشی صاحب موصوف کا اس میں کچھ واسطہ نہیں۔ اعتراض… ’’اگر اس کی کچھ قبولیت ہوتی اور قلوب میں اس کا کوئی وزن ہوتا۔ مگر تجربہ بتا رہا ہے کہ یہ کتاب ایک بے حیثیت محض ثابت ہوئی ہے اس لئے اس کا عدم وجود برابر ہے۔‘‘ تردید… استغفراﷲ! اتنا بڑا سفید جھوٹ۔ بھلا آپ کو کیونکر معلوم ہوا؟ چلنے پھرنے سے آپ معذور، پرخوری اور شکم پروری کا یہ حال کہ مرزاقادیانی کے دسترخوان سے آپ ہلتے ہی نہیں، نظر کا یہ حال کہ عینک لگائے بغیر راستہ بھی نہیں سوجھتا اور موتتے ہوئے دھار بھی نظر نہیں آتی۔ پھر آپ کو کیونکر معلوم ہوگیا کہ کتاب عصائے موسیٰ بے حیثیت ثابت ہوئی ہے؟ اور اگر بفرض محال یہی بات ہے تو پھر آپ کو کیا مصیبت پڑی کہ ہر وقت واویلا ومصیبتاً پکارتے اور عصائے موسیٰ کا اثر دور کرنے کے لئے اس جان کنی اور محنت سے مضامین واشتہارات آئے دن شائع کرتے رہتے ہو۔ اصل بات یہ ہے کہ آپ مسیح الدجال سے ایسے موثر ورنگین ہوگئے ہیں کہ دروغ گوئی بہتان بندی بے باکانہ دشنام دہی سے کچھ بھی پرہیز نہیں۔ سنو! اس کتاب کی خداوند تعالیٰ کی