احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
نہیں بجز صاف صاف (حکم) پہنچا دینے کے۔} ’’فلعک باخع نفسک علیٰ آثارہم ان لم یؤمنوا بہذا الحدیث اسفاً انا جعلنا ما علی الارض زینۃ لہا لنبلوہم ایہم احسن عملاً (الکہف:۶،۷)‘‘ {(اے پیغمبر) اگر (یہ لوگ) اس بات کو نہ مانیں تو شاید تم مارے افسوس کے ان کے پیچھے اپنی جان ہلاک کر ڈالو گے جو (کچھ) زمین پر ہم نے اس کو زمین کی رونق (کا موجب) بنایا ہے۔ تاکہ ہم لوگوں کو آزمائیں کہ ان میں کون اچھے عمل کرتا ہے۔} ’’انا انزلنا علیک الکتاب للناس بالحق فمن اہتدیٰ فلنفسہ ومن ضلّ فانہا یضل علیہا وما انت علیہم بوکیل (الزمر:۴۱)‘‘ {بیشک (یہ) کتاب ہم نے لوگوں کے (فائدے کے) لئے تم پر اتاری ہے (اور) اس میں (دین) حق (کی تعلیم) ہے جو روبراہ ہوا وہ اپنے خاص (بھلے کے) لئے اور جو بھٹکا تو اس کے بھٹکنے کا وبال (بھی) اسی پر (پڑے گا) اور تم کچھ ان کے وکیل تو ہو نہیں۔} دوازدہم… تبلیغ کے بعد نبی یا رسول کا کام یہ ہے کہ صبر کے ساتھ (بغیر کسی قسم کے مضطربانہ جوش کے) مخالفین اور موافقین کے افعال ذمیمہ اور اعمال حسنہ کے نتیجے دیکھے۔ کیونکہ قانون الٰہی یہ ہے کہ اس کے فرمانبرداروں کی عزت ہوتی ہے اور نافرمانوں کو ذلت ملتی ہے۔ دیکھو آیات ذیل: ’’واصبر وما صبرک الا باﷲ ولا تحزن علیہم ولاتک فی ضیق مما یمکرون ان اﷲ مع الذین اتقوا والذین ہم محسنون (النحل:۱۲۷،۱۲۸)‘‘ {اور صبر کر اور نہیں تیرا صبر مگر اﷲ کی مدد سے اور مت غم کھا ان پر اور مت ہو تنگ دل اس سے جو وہ مکر کرتے ہیں۔ بے شک اﷲ ان لوگوں کے ساتھ ہے جو پرہیزگار ہیں اور ان لوگوں کے ساتھ ہے جو نیکی کرنے والے ہیں۔} ’’فاصبر کما صبر اولوا العزم من الرسل ولا تستعجل لہم کانہم یوم یرون مایوعدون لم یلبثوا الا ساعۃ من نہار بلغ فہل یہلک الا القوم الفاسقون (الاحقاف:۳۵)‘‘ {(اے پیغمبر) جس طرح (اور) ہمت والے پیغمبروں نے (ایذاؤں پر) صبر کیا تم بھی صبر کرو اور ان کے لئے (عذاب کی) جلدی نہ مچاؤ جس دن (قیامت کو) دیکھ لیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے تو (ان کو ایسا معلوم ہو گا کہ) گویا وہ (دنیا میں) بہت رہے ہوں گے تو (سارے) دن میں سے ایک گھڑی بھر (لوگوں کو حکم خداکا) پہنچانا تھا سو پہنچادیا گیا۔ سو (اب اس کے بعد جو) لوگ نافرمان ہوں گے وہی ہلاک ہوں گے۔}