احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
مسلمان نبوت کاملہ کو چھوڑ کر نبوت ناقصہ پر ایمان لائیں۔ شرم نہیں آتی کہ اپنے کو ناقص اور اسفل اور اول بھی بتاتے ہیں اور مسلمانوں کو اس پر ایمان لانے کاجنرل آرڈر بھی سناتے ہیں۔ اتباع کتاب وسنت کے دعویٰ کی یوں درگت ہورہی ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام کو قرآن کی رو سے مارا تو جاتا ہے مگر قرآن سے موعود مسیح کا آناثابت نہیں کیا جاتا۔ صحیح حدیثیں جو بروزی نبوت کے خلاف ہیں بالکل منسوخ ہیں اور کسی طرح قابل احتجاج نہیں اور ضعیف بلکہ موضوع حدیثیں اور عمر وزید کے اقوال جو بروزی مطلب کے موافق ہیں۔ سب صحیح اور آیات کلام الٰہی کی تاویل بلکہ ایک معنی سے تنسیخ قرآن میں تو بت پرستی اور شرک کی ممانعت ہے۔ تصویر پرستی کی ممانعت کہاں ہے بلکہ جواز ثابت ہے محاریب وتماثیل وارد ہوا ہے۔اسلام سلیمانی مذہب ہے نہ کہ محمدی، بات یہ ہے کہ جو آیتیں اور حدیثیں مطلب کے موافق ہیں اور واجب العمل اور باقی منسوخ۔ دجالوں ثلثون والی حدیث بھی غت ربود۔ انکا کبھی ذکر تک نہیں اور کیوں ہو وہ مرزا قادیانی کے ہم جنس بھی ہیں۔ ۳۰؍دجالوں میں سے اب تک ایک بھی نہیں آیا اور مہدی اور مسیح آکودے دجال تو بھی انگریزی ریلیں ہیں۔ جن کے فنا کرنے کو مرزا قادیانی آئے ہیں۔ دجال تو قیامت تک نہ آئیں گے۔ ہاں نبی آتے رہیں گے۔ حدیثوں کا یہی مطلب ہے اور اسی کا نام عمل بالسنہ ہے۔ مرزا قادیانی دجالوں (جھوٹے مسیحیوں اور مہدیوں) کی تکذیب کریں تو خود بھی کاذب بن جائیں کیونکہ کوئی دلیل اس پرقائم نہیں کرسکتے کہ وہ بھی ان کی طرح جھوٹے نہیں۔ پس ان کا ذکر شربت کی گھونٹ کی طرح پی جاتے ہیں۔ مرزا قادیانی گزشتہ دجالوں کو تو کیاجھوٹا کریں گے اپنے ہمعصروں اور ہم پیشوں، ہم کرتبوں لندنی مسیح مسٹر پکٹ اور فرانسیسی مسیح ڈاکٹر ڈوئی ہی کو جھوٹا ثابت کردیں۔ جو یورپ کے مہذب میدان میں خم ٹھونک رہے ہیں۔ حضرت ابوبکر صدیقؓ، حضرت عمر بن الخطابؓ، حضرت علیؓ ان میں سے کوئی نبی نہ ہوا اور مرزا قادیانی تیرہ سو برس کے بعد نبی بن کر خروج کریں۔ ام المومنین حضرت عائشہؓ چیخیں اور غل مچائیں مگر کوئی ان کا حکم نہ مانے اور نبوت کا خلعت نہ پہنے۔ حالانکہ نبوت کسے بری لگتی۔ اس میں دنیا کی بہاریں ہیں۔ مزے ہیں چین چان ہے۔ روغن بادام اور زعفران میں دم کئے ہوئے پلائو ہیں۔ سقنقوری اور جند بیدستری مقوی اور مبہی معجونیں ہیں۔ شہوات ولذات کے سمندر میں جہازرانی ہے۔ بروزی نبی کے سواء کسے نصیب اور