احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
قدر رسالے اور کتابیں لکھی ہیں ان کی تردید کردیں اور سب کتابوں کو بتی دکھا دیں تو ہم ذمہ کرتے ہیں کہ ہمارے علماء بھی تکفیر کے فتوے واپس لیں گے۔ باز آباز آ ہرآنچہ کردی باز آ صدبار اگر توبہ شکستی باز آ مسلمانوں کی باگ بالکل حقانی علماء اور مشائخ کے ہاتھ میں ہے جو شریعت محمدی کے وارث ہیں وہ خود سر اور مطلق العنان نہیں اور موجود زمانہ کی عدالتیں بھی علماء ہی کے فتوئوں کو مانتی ہیں اور کوئی عدالت خلاف شریعت محمدی فیصلہ نہیں دے سکتی پس کپور تھلہ کی عدالت میں یہ تمام فتویٰ پیش ہوں گے تو وہ انہی کے مطابق فیصلہ دے گی اور مرزائیوں کی جھوٹی تاویلیں جو آیات واحادیث کے معانی میں برخلاف جمہور علماء ومجتہدین ومحدثین ومفسرین کرتے ہیں ہرگز نہ چل سکیں گی۔ نہ تقیہ کارگر ہوگا جیسا کہ مرزا قادیانی نے ایک کتاب بنام (ایک غلطی کاا زالہ) شائع کی ہے۔ ہاں جیسا کہ ہم ابھی ابھی لکھ چکے ہیں اگر عدالت میں سچے دل سے تائب ہوں اور تمام دعاوی سے باز آئیں تو ہم ذمہ کرتے ہیں کہ کپور تھلہ کے سنی مسلمان مرزائیوں سے مساجد میں آنے کے مزاحم نہ ہوں گے اور ان کو اپنا بھائی سمجھیں گے۔ اور پھر عدالت کا وہ فیصلہ معہ توبہ نامہ کے تمام ہندوستان میں شائع ہوگا۔ مگر مرزائیوں سے یہ کام غیر ممکن معلوم ہوتا ہے۔ مرزا قادیانی مہدی مسعود اور مسیح موعود ہندوستان سے لیکر یورپ تک مشتہر ہوگئے۔ آپ کی تصویریں جا بجا پھیل گئیں۔ منارہ تیار ہوگیا جس پر دعویٰ سے تیس سال بعد مسیح موعود اتریں گے۔ حالانکہ منارہ تیاربھی نہیں ہوا۔ تعمیر کی راہ میںروڑے اٹکے ہوئے ہیں۔ پس تمام دعوئوں اورتمام بناء کردہ آثار وعلامات پر کپور تھلہ کے چند مسلمانوںکی خاطر خاک ڈالدینا بڑے جگر کا کام ہے اور کپور تھلہ کی عدالت سے مرزائی دعویٰ خارج بھی ہوگیا تو کیا ایسی پیٹھ پیچھے کی باتیں تو بہت سی ہوچکی ہیںاور شاید بہت سی ہوں۔ وہی بات ہے کہ ہم تو بڑے بڑے محلوں سے نکلوائے گئے ہیں یہ تو عدالت کا چھوٹا سا کمرہ ہے۔ مرزائی لوگ داڑھی موچھوں پر ہاتھ پھیر کر عدالت میں بھی کہیں گے کہ ہم سچے اور پکے مسلمان توحید ورسالت پر ایمان رکھنے والے محمدی ہیں اب ہمارا احمدی (مرزائی) ہوجانا محمدی ہونے میں مخل نہیں اور ہم نے سنا ہے کہ مرزائیوں کی طرف سے عدالت میں وہ فیصلے پیش کئے جائیں گے جن میں اہلحدیث کو عدالت ہائے ماتحت سے لیکر پریوی کونسل لندن تک مساجد کے متعلق ڈگریاں ملی ہیں۔ معلوم نہیں یہ فیصلے مرزائیوں کے حق میں کیا مفید ہوں گے؟ اہلحدیث کی