احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کرلیا ہے اور ان کے بہت سے عقائد بالکل دین اسلام کے خلاف ہیں۔ حج کو باوصف استطاعت کے ضروری نہیں سمجھتے۔ تصویروں کے بنانے اور شائع کرنے کو برا نہیں سمجھتے۔ بلکہ تصویر مرزا کو مرزائی دین کی اشاعت کا بڑا ذریعہ سمجھتے ہیں ارکان نماز میں بھی اختلاف ہے اور مرزا قادیانی اپنے کو خداکا متنبی (لے پالک) بتاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ مجھ پر یہ الہام ہوا ہے۔ ’’انت منی بمنزلۃ ولدی‘‘ (تذکرہ ص۵۲۶، طبع سوم) اور ’’انت منی وانا منک‘‘ (تذکرہ ص۴۲۲، طبع سوم) یعنی تو میرا لے پالک ہے اور تو مجھ سے ہے اور میں تجھ سے۔ یہ عقیدہ صریح شرک اور عیسائیوں کے عقیدے سے ملتا جلتا ہے اور مرزائیوں کے مسلمان نہ رہنے کا بڑا ثبوت یہ ہے کہ فحول علماء ہندوستان نے جن میں نہ صرف ہر طبقہ کے سنی علماء ہیں بلکہ شیعہ علماء نے بھی ان کی تکفیر کا فتویٰ دے دیا ہے۔ اور باوصف اس کے کہ مرزا قادیانی مسیح موعود ہیں۔ عیسائیوں نے بھی آسمانی باپ کی بادشاہی اور اس کے فرزندوں کے گروہ سے نکال باہر کیا ہے۔ تعجب ہے کہ آپ تو بڑے زوروشور سے اپنے کو مسیح موعود اور مہدی اورامام الزمان اور بروزی یعنی تناسخی کلنک اوتار بتائیںاور مسلمانوں، ہندوئوں اور عیسائیوں اور آریہ وغیرہ سے کوئی بھی آپ کو اپنا نجات دہندہ نہ مانے۔ اور حسرتوں کا ہر طرح خون ہو اور تمام ارمان یوں زندہ درگور ہوجائیں۔ مولانا عبدالقادر صاحب بیدل مرحوم نے کیا خوب لکھا ہے ؎ من وپر فشانی حسرتے کہ گم است مقصد بسملش بصدائے خون نر سے مگر بزبان خنجر قاتلش علماء اسلام کو مرزا قادیانی سے کچھ عداوت نہ تھی نہ مرزا قادیانی نے کسی کا باپ مارا تھا کہ خواہ مخواہ بھی سب کے سب بالاتفاق ان کو کافر بناتے۔ اسلامی علماء نے عرصہ تک بڑے غورسے مرزا قادیانی کے خوارق کو دیکھا اور انتظار کیا کہ شاید راہ راست پر آجائیں اور مالیخولیا حب جاہ دور ہوجائے۔ علماء اور مشائخ نے مرزا قادیانی کے دعوئوں کے جواب میں مبسوط کتابیں اور چھوٹے چھوٹے رسالہ بھی شائع کئے کہ شاید اب سمجھیں اور اب سمجھیں مگر کس کا سمجھنا ؎ مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی بالآخر حسب مقولۂ عرب آخر الدواء لکی یعنی آخری علاج داغ دینا یا پچھنا لگانا ہے۔ ہمارے علماء نے اپنا منصبی فرض ادا کیا یعنی تکفیر کا فتویٰ دیا تاکہ عوام اہل اسلام گمراہی سے بچیں۔ اور اب بھی کچھ نہیں بگڑا اگر مرزا قادیانی ایمان اور سچے دل اور خلوص سے توبہ کریں اور ظاہری علامات سے علماء پر ثابت کردیں یعنی عمل کرکے بھی دکھا دیں یعنی خلاف عقائد اسلام جس