احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کے فریق ہیں اور وہ مرزائی امت ہیں جو اسلام کو استعفاء دے چکے ہیں۔ مگر یقینا کثرت سے برائے نام حضرت امام ابوحنیفہؒ ہی کے مقلد ہیں لیکن مرزا قادیانی نے اب ان کو اس مقلدی سے بھی آزاد کردیا اور غیر مقلد بنا دیا۔ کیا معنی کہ الحکم میں ایک مرزائی کی نماز جنازہ غائب پڑھنے کا فتویٰ شائع کردیا جو حضرت امام ابو حنیفہؒ کے مذہب میں جائز نہیں۔ جو مرزائی اس سے پہلے حنفی مقلد تھے وہ تو ضرور چوکنا ہوئے ہوں گے کہ بروزی نبی نے ہمارے باپ دادا کی رسم اٹھا دی یعنی ہم نے آج تک اپنے کسی مردے کی نماز جنازہ غائب نہ پڑھی تھی نہ باپ دادا سے ایسا سنا تھا۔ آسمان سے یہ سنگ سخت کیسا نازل ہوا۔ لیکن جب وہ یہ غور کریں گے ہم تو اب نہ حنفی رہے نہ محمدی، نہ محمدی نہ مسلم بلکہ مرزائی ہوگئے۔ یعنی مرزا کو بعد ختم نبوت نبی مان لیا تو ان کو صبر آجائے گا۔ حضرت امام ابو حنیفہؒ کا مرتبہ آنحضرت سے تو زیادہ نہیں پس جب ہم نے انہیں کو چھوڑ دیا تو امام ابو حنیفہؒ کیا چیز ہیں۔ وہ اگر امام ہیں تو اپنے مقلدوں کے اور مرزا قادیانی امام الزمان ہیں یعنی ساری دنیا کے امام، چہ نسبت خاک رابا عالم پاک۔ جہلاء کیا جانیں کہ اب ہم کہیں کے بھی نہیں رہے نہ خدا کے نہ رسول کے یعنی مشرک فی الرسالت بھی ہوگئے۔ اور مشرک فی التوحید بھی۔ کیونکہ مرزا قادیانی تو ان پر یہی ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ میں محمد رسول اﷲa کا متبع ہی نہیں ہوں بلکہ ہو بہو وہی ہوں۔ بس جہلاء ایسے جھانسوں میں آجاتے ہیں اور ظلی اور بروزی نبی پر ایمان لے آتے ہیں۔ اور قادیان میں غیر مقلدوں کا اکھاڑاتو پہلے ہی سے حکیم نور الدین صاحب غیر مقلد مولوی عبدالکریم صاحب غیر مقلد اور مولوی محمد احسن صاحب تو اب تک سنت سنت لگا رہے ہیں اور مولوی محمد حسین صاحب بٹالوی کو شیشے میں اتار رہے ہیں اور بہت کچھ للّو پتّو کررہے ہیں۔ اور مولوی عبداﷲ صاحب چکڑالوی قرآنی کو ملاحیان سنا رہے ہیں تاکہ مولوی محمد حسین خوش ہوں۔ مگر اب تک تو بروزی افسوں کار گر ہوا نہیں آئندہ یا قسمت یا نصیب۔ ہم کو تعجب ہے کہ جب نیا نبی گھڑ لیا تو نبی اُمّیa کی سنت پر عمل کیسا اور حنفی تقلید تو کوئی چیز ہی نہیں مگر سادہ لوح مسلمانوں کو دام تزویر میں لانے کے لئے مرزا قادیانی اور ان کے حواری حنفیوں میں حنفی اور غیر مقلدوں میں غیر مقلد بن جاتے ہیں گنگا گئے گنگا داس جمنا گئے جمنا داس۔ یہ منافقانہ کاروائیاں اور صداقت کا دعویٰ۔ چھی! چھی! چھی!