احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
متواتر پیدا ہونے کے یہی وجوہ ہیں۔ ’’مرزا قادیانی نے سوچا کہ وہ نبی بننا کیا مشکل ہے؟ نبوت میں کونسا عنقاء کاپر ہے ایک لاکھ کئی ہزار پیغمبر جو دنیا میں گزرے ہیں سب کے سب انسان تھے۔ اگر وہ انسان نہ ہوتے بلکہ فرشتے ہوتے تب تو البتہ مشکل تھی مگر جب ہر جگہ انسانیت ہی کا ظہور ہے تو جو کام ایک انسان نے کیا کیا وجہ ہے کہ اس کو دوسرا انسان نہ کر سکے اور جو صفت ایک انسان میں ہے کیا وجہ ہے کہ دوسرے انسان میں نہ ہو یا وہ اپنے میں پیدا نہ کرسکے۔ قدرت الٰہی بخیل نہیں وہ سب کو ایک آنکھ دیکھتی ہے۔ وہ ہر انسان کو نبی بنا سکتی ہے۔ بلکہ خود ہر انسان چاہے تو نبی بن سکتا ہے۔ بشرطیکہ وہ اپنے کو پست فطرت نہ بنائے اور اولوالعزمی کو طاق نسیان پر نہ دھر دے۔ مرزا قادیانی نے کہا حواس خمسہ، قوت مدرکہ، دماغ عقل وغیرہ جو کچھ انبیاء میں تھامجھ میں بھی موجود ہے۔ بلکہ ان سے کئی حصہ زیادہ اور کسی شخص کا امتی (غلام) بننا ایک ذی عقل اور ذی ہوش انسان کے لئے باعث ننگ ہے اور عالی فطرت انسان کا کام ہے کہ اوروں کو (جاہلوں اور وحشیوں کو) اپنا امتی بنائے نہ کہ خود کسی کا امتی اور غلام بنے۔ والدین نے میرا نام غلام احمد رکھا۔ اگر وہ زندہ ہوتے تو میں مزہ دکھاتا۔ باپ کی تو داڑھی کھسوٹتا اور ماں کا چونڈا پکڑ کر گھسیٹتا کہ تم نے کیا جھک مارا کہ مجھے عرب کے ایک امی کا غلام بنا دیا۔ خیر میں اب اس کی یوں تاویل کرتا ہوں کہ احمد خود میں ہوں یعنی آپ اپنا غلام ہوں۔ خود ہی غلام اور خود ہی آقا ہوں۔ ایسی تیسی ماں باپ نے جیسی میری توہین کی تھی اس سے سو حصہ زیادہ میں نے اپنی عزت ووقعت بڑھا لی۔ کیا معنی کہ خود نبی بن گیا اور دو لاکھ آدمیوں کو اپنی امت (غلام) بنا کر ان کی ناک میں نکیل ڈال دی اب جس طرح چاہتا ہوں ان سے اٹھک بیٹھک کراتا ہوں اور ان کے گاڑھے خون کا کمایا ہوا روپیہ مانگ لیتا ہوں اور سقنقوری حلوے اور معجونیں کھاتا ہوں۔‘‘ دوم! جب حیا اور ایمان اٹھ گیا تو انسان سب کچھ بن سکتا ہے۔ نبی کیا معنے خدا بن سکتا ہے۔ بات یہ ہے کہ دنیوی طمع اور حب جاہ نے مرزا قادیانی کا کانشنس بالکل الٹا توا بنا دیا نور ایمان سلب ہوگیا۔ اب اپنے کو جو چاہیں بنا دیں۔ تمام کارروائیاں کانشنس کی خلاف ہیں۔ اپنی غلطی کبھی تسلیم نہ کریں گے۔ وہ خوب جانتے ہیں کہ ان کی پیشینگوئیاں عبداﷲ آتھم کا مرنا اور آسمانی منکوحہ کا ان کے قبضے میں آنا وغیرہ سراسر غلط نکلیں لیکن مرزا قادیانی سے غلطیوں کا کوئی اقرار تو کرالے۔ آسمانی باپ بھی آسمان سے نازل ہوکر غلطیوں پر متنبہ کرے جب بھی انشاء اﷲ اقرار نہ کریں گے۔ اقرار کریں تو نبوت باطل ہوتی ہے کیونکہ نبی جھوٹ نہیں بولتے لیکن چونکہ مرزا قادیانی اپنے جھوٹ کو سچ کرنے کو تاویلیں گھڑتے ہیں لہٰذا ایک جھوٹ کے ثابت کرنے کو بہت