احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
خدا سمجھنے اور انا ربکم الاعلیٰ کے نعرے مارنے لگا۔ پس جن اُلّو کے پٹھوں، چغد کا بھیجا کھانے والوں ہونقوں کی قے چاٹنے والوں، یا روٹ چکھنے والوں، لنگڑے لوگوں، اپاہجوں نے مرزا قادیانی کو نبی بنایا ہے کیا وہ خدا نہیں بناسکتے۔ اگرچاہیں اور ہمت کریں تو ضرور بنا سکتے ہیں۔ اور ترقی نہ کرنے میں درحقیقت مرزا قادیانی کا قصور نہیں کیونکہ وہ تو ایک پتلی ہیں۔ نہیں بلکہ بت پرستوں کے ہاتھوں میں ایک مورتی ہیں کہ مندر کے جس استھان پر چاہیں رکھ دیں۔ قصور تو پوجاریوں اور مہنتوں کا ہے جو اپنی مورتی کو عالم بالا کے کنگروں پر نہیں بٹھاتے۔ اور ابھی تک صرف خاتم الانبیاء کے زینے پر ٹیک رکھا ہے۔ اور سچ پوچھئے تو جس طرح مرزا قادیانی نے اول نبوت کا اعلان نہ کیا تھا اگرچہ نبی کے اوصاف اپنے اندر بتاتے تھے۔ اسی طرح اگرچہ اب کھلم کھلا اپنے کو خدا نہیں بتاتے مگر خدائی اوصاف کے ساتھ متصف ہونے کے ضرور قائل ہیں۔ کیا معنی کہ عالم الغیب خاص خدا کی صفت ہے۔ مرزا قادیانی اپنی پیشینگوئیوں سے بتا رہے ہیں کہ میں بھی عالم الغیب ہوں، محیی اور ممیت خاص خدا کی صفت ہے مگر مرزا قادیانی بھی نمرود کی طرح انا احی وامیت کے نقارے دنیا میں بجا رہے ہیں کہ میں نے اپنے فلاں مخالف کو اس کی مخالفت کی وجہ سے مار ڈالا۔ جتنے مخالف میرے سب میرے مارے ہوئے ہیں۔پھر آپ کے مخالف تو علاوہ دیگر ممالک کے خود ہندوستان میں ۳۰؍کروڑ ہیں۔ ان میں سے جو شخص مرتا ہے اس کو آپ ہی مارتے ہیں۔ ہاں مرزائیوں کو دوسرا خدا مارتا ہے جو آپ سے زبردست اور جبار وقہار ہے یہاں آپ کی خدائی طاق میں دہری رہتی ہے۔ ز ندہ مخالفوں کو تو آپ مارتے ہیں مگر اپنے مرزائیوں کو موت کے چنگل سے نہیں بچاسکتے۔ شروع سال پر پیشینگوئی کی کہ امسال میرے مخالفین بہت مریں گے۔ اب ہندو مسلمانوں، عیسائیوں وغیرہ میں جو مرتا ہے اس کو آپ ہی مارتے ہیں۔ روم کے اسقف اعظم (پوپ) نے جو ۲۰؍جولائی گزشتہ کو قضا کی تو البدر مطبوعہ ۳۱؍جولائی میں لکھا ہے کہ یہ بھی مرزا قادیانی کی پیشینگوئی سے مرا۔ کیونکہ وہ بھی مثل دیگر عیسائیوں کے مرزائی مذہب کا سخت مخالف تھا۔اس کے مارنے والے بھی خیر سے آپ ہی ہیں۔ واہ رے مرزائیو تمہارے عقل اور تمہارے عقیدے کے قربان جائیے۔ پس مرزا قادیانی کے خدائی اوصاف کے تو ڈنکے بج رہے ہیں۔ مگر خدا ہونے کا ابھی تک پورا پورا اعلان نہیں جو وہ بھی غالباً ہونے والا ہے۔ مہینوں یا برسوں یا دنوں کی تعداد تو مجدد