احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
رسول اور نبی کی نسبت قابل توجہ گورنمنٹ ہے) مرزاقادیانی کی ایسی تحریریں ہر دو مذہب کے پیشواؤں کی دلشکن ہیں اور ان سے گورنمنٹ کو بھی سخت رنج پہنچے گا۔ مذہب اسلام اپنی محسن گورنمنٹ کے ساتھ جہاد کرنے کا ہرگز حکم نہیں دیتا۔ بلکہ وہ تو حبشی اور وحشی گورنمنٹ کی اطاعت بھی لازم بتاتا ہے۔ کیا روئے زمین کے ۴۰کروڑ مسلمانوں میں سے مرزاہی نے اسلامی عقائد کو سمجھا ہے۔ کیا گورنمنٹ نادان ہے کہ مرزاقادیانی کی مجنونہ بات کو نہیں سمجھ سکتی۔ کیا ایسی تحریروں سے گورنمنٹ کی کروڑوں رعایا کو صدمہ پہنچانا گورنمنٹ کی خیرخواہی میں داخل ہے۔ کیا مرزاقادیانی کا ایک عیسائی کو مخاطب کر کے عیسیٰ مسیح کو چور، پاگل، کم عقل، شیطان کا پیرو کہنا اور اس کی دادیوں اور نانیوں کو کسبی عورتیں کہنا اور پھر ان کے وجود سے مسیح کا ظہور پذیر ہونا بیان کرنا اور پھر متکبر اور راست بازوں کا دشمن کہنا خدا کی اطاعت اور گورنمنٹ کی خوشنودی میں داخل ہے؟۔ پھر حضرت مسیح کے علاوہ بہت سے ولیوں، نبیوں اور رسولوں کی بھی توہین کی ہے اور بہت جگہ قرآن شریف کی آیات کو اپنے حق میں تغیر وتبدل کر کے لکھا ہے اور انہیں دنوں ایک اشتہار بہ عنوان ’’ایک غلطی کا ازالہ‘‘ شائع کیا ہے جس میں دعویٰ کیا ہے کہ میں ہی محمد اور احمد بن کر دنیا میں پیدا ہوا ہوں۔‘‘ اور ازالہ میں قرآن شریف کی تکذیب کر کے قادیان کو ہی مکہ قرار دیا ہے اور اس میں قرآن شریف کا نزول لکھ دیا ہے۔ غرضیکہ اس کذاب نے پیشوایان دین کی سخت توہین کی ہے۔ جس کا ایک شمہ حضرت مسیح کی نسبت معرض تحریر میں آیا۔ ادھر کتابوں میں یہ درافشانی کہ خاص ایک عیسائی کو مخاطب کر کے حضرت مسیح کو بے نقط گالیاں دینا سب عیسائیوں کے دل کو صدمہ پہنچانا ادھر گورنمنٹ کی رعایا کی دل شکنی کر کے اس کی خیرخواہی کادم بھرنا ؎ چہ دلاور است دزدے کہ بکف چراغ دارد پس مرزاقادیانی کو حضرت مسیح علیہ السلام کی نسبت ایسا لکھنے سے جیسا کہ اوپر بیان ہوا علماء عرب وعجم نے کافر اور مرتد قرار دیا ہے اور یہی بناء مخالفت ہے نہ کہ جہاد۔ اب ہم گورنمنٹ اور پبلک کی خدمت میں امور ذیل پیش کرتے ہیں۔ ۱… کروڑہا اہل اسلام جو رعایا گورنمنٹ ہیں جن میں لاکھوں گورنمنٹ کے ملازم ہیں اور کروڑہا سوداگر پیشہ کی مرزاقادیانی کی ایسی تحریر سے جو حضرت مسیح کی نسبت لکھی ہے۔ جیسا کہ اوپر بیان ہوا سخت دل شکنی ہوئی ہے۔ ۲… ایسا ہی کروڑہا عیسائیوں کو جو رعایا سرکار انگلشیہ ہیں جن میں ہماری عادل گورنمنٹ بھی بہ باعث عیسائی ہونے کے شامل ہے۔ سخت صدمہ پہنچا ہے۔