احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
القٰہا الیٰ مریم وروح منہ‘‘ اور ’’امہ صدیقہ‘‘ کیا صحابہ اور تابعین اور تبع تابعین اور اولیاء اﷲ اور ائمہ میں سے کسی نے نبوت کی تفریق کی ہے کہ ایک نبوت ناقصہ دوسری کاملہ ہے اور ناقص نبی قیامت تک پیدا ہوتے رہیں گے۔ ہاں کامل نبی کوئی پیدا نہ ہوگا۔ اور مرزا ناقص نبی ہے کامل نبی نہیں۔ کوئی ان اُلّو کی دُموں فاختہ زادوں سے پوچھے کہ تم نے خود ہی اپنے نبی کو ناقص ٹھہرا دیا اور خود ہی ناقص بن گئے۔ کیا معنی کہ ناقص نبی کی امت بھی ناقص ہی ہوگی۔ جب مرزا ناقص نبی ہے اور اپنے کو ناقص نبی بنانے کے لئے تمام اولیاء اﷲ حضرت بایزید بسطامیؒ وغیرہ کو ناقص نبی بتاتا ہے تو پھر مرزا میں اور دیگر اولیاء اﷲ میں کیا فرق رہا اور کیا ترجیح ہے کہ مرزا پر کوئی ایمان لائے۔ ہر دعویٰ میں حماقت اور تناقض ہے۔ ان بے دال کے بودموں کو اتنی خبر نہیں کہ نبوت اور ولایت کو جمع کرنے میں نبوت کی توہین اور تحقیر ہے۔ ان دونوں کا جمع کرنا ایسا ہے جیسا کوئی ستاروں کو آفتاب کے ساتھ جمع کرے۔ پھر ہم مدلل طور پر ثابت کرچکے ہیں کہ نہ کوئی نبی ناقص ہے نہ کوئی نبوت۔ خدائے تعالیٰ نے ہر نبی کو دنیا میں کامل کرکے بھیجا ہے۔ یہاں تک کہ آنحضرتa پر سلسلۂ نبوت کاملہ کا خاتمہ ہوچکا۔ تعجب ہے کہ نبوت کاملہ تو ختم ہوجائے اور نبوت ناقصہ باقی رہ جائے اور وہ بھی کس لئے؟ قادیانی مغل کے لئے، جیسی روح ویسے ہی فرشتے۔ نبوت کو ناقص بتانا نبوت اور خود انبیاء کی مذمت اور توہین کرنا ہے۔ ہم کو خدائے تعالیٰ نے اپنے کلام پاک میں تعلیم دی ہے۔ ’’لانفرّق بین احد من رسلہ‘‘ اس سے صاف ثابت ہے کہ تمام انبیاء کامل ہیں۔ اسی وجہ سے ہم کو تفریق نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ اگر بعض انبیاء ناقص اور بعض کامل ہوتے تو احکم الحاکمین جو منصف ہے اور کسی کا حق غصب یا تلف نہیں کرتااور حق دار ہی کو حق عطا کرتا ہے نہ کہ غیر حقدار کو۔ ضرور تفریق بین الانبیاء کا حکم دیتا۔ آنحضرتa نے باوصف اس کے کہ خاتم الانبیاء ہیں۔ یہی فرمایا ہے کہ ’’لاتفضّلوا فی انبیاء اﷲ‘‘ یعنی انبیاء میں تفضیل نہ کرو۔ سبحان اﷲ سبحان اﷲ! نبی کی یہ شان ہے برخلاف اس کے مردود قادیانی عیسیٰ علیہ السلام کو گالیاں دیکر دوزخ کا کندہ بنتا ہے اور اپنے کو عیسیٰ مسیح سے بہتر بتا کر دارالبوار کو اپنا مسکن بناتا ہے اور تمام بے فکرے اپاہج۔ رُٹکھوے بے ایمان مرزا اور اس کے شیطانی احتلامات کی تصدیق کرتے ہیں۔ کیا اس کے معنے اتباع سنت ہیں۔ مولوی عبداﷲ چکڑالوی عامل بالقرآن توہیں۔ مرزا تو نہ عامل بالقرآن ہے نہ عامل حدیث۔ وہ تو عامل بامرشکم ومطیع نفس امارہ ہے۔ مطلب کی بات حدیث سے بھی لے لیتا ہے اور قرآن سے بھی۔ اپنی تصویر کی پوجا کرانے میں کہتا ہے کہ قرآن میں حرمت تصویر کا کہیں حکم نہیں اور