احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
باختہ ہوگئے۔ کہ آگے ہی اس بلا سے خدا خدا کرکے خلاصی ملی تھی۔ اب پھر یہ حریف مقابلے پر آڈٹا ہے۔ اس نے اپنے مریدوں کو جمع کیا اور ممتاز مرید چوہدری شہاب الدین صاحب سفید پوش مالوکے کو مولوی صاحب موصوف کے پاس بھیجا کہ اس طرح مقابلہ کرسکتے ہیں کہ دونوں مولوی صاحبان مسجد کے اندر ہیں اور باہر قفل لگایا جائے تو جو صاحب شکست کھا جائیں وہ لکھ دیں کہ ہم غلطی پر تھے۔ مولوی صاحب موصوف نے بتکرار تمام یہ بات بھی تسلیم کرلی مگر یہ کہا کہ مولوی فضل کریم کو کسی طرح میرے سامنے تو پیش کرو۔ میں انشاء اﷲ نصف گھنٹہ میں فیصلہ کردوں گا۔ اس کے بعد مولوی فضل کریم ایک گائوں موضع داتا زید کامیں جو یہاں سے ایک میل کے فاصلے پر ہے۔ اور وہاں ان کے لائق وفائق اقوام جٹ مرید تھے، چلے گئے۔ عوام میں چرچا ہوگیا کہ مولوی فضل کریم بھاگ نکلے۔ ۱۰؍مارچ کو مولوی صاحب موصوف نے چودھری پیر محمد کو کہا کہ آپ کے مولوی صاحب کہاں گئے؟ چودھری صاحب نے کہا کہ ہمارے مولوی نظر چراتے معلوم ہوتے ہیں مگر بات یہ ہے۔ کہ آپ آج ایک بجے تک ضرور ٹھہریں۔ اگر ایک بجے تک ہمارے مولوی نہ آئے تو آپ سچے اور ہم جھوٹے۔ عین ایک بجے تک مولوی فضل کریم بصد دقت موضع داتا زید کا سے بتقاضائے اپنے پیروئوں کے یہاں پہنچے اور چاروناچار مباحثہ کی ٹھہر گئی اور لوگ جوق در جوق گردونواح سے پہنچ گئے۔ مولوی فضل کریم کو طوعاً وکرہاً مقابلہ کے لئے پیش ہونا پڑا۔ اگر مقابلہ نہ کریں تو بے علمی ثابت ہو اور جملہ مرید بے اعتقاد ہوکر متنفر ہوجائیں۔ اور اگر مقابلے کے لئے عامہ خلائق میں پیش ہوکر ساکت ہوجائیں تو مصیبت علی المصیبت ہے۔ ہر دو حالت میں تذبذب اور تشتت خاطر کچھ نہ کرنے دیتی تھی مگر مریدوں نے سہارا دیا اور کہا کہ کچھ فکر نہ کرو ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ الغرض مریدوں کے سہارے پر مولوی فضل کریم نے بدل ناشادہاں کی۔ مولوی شاہ محمد صاحب مسجد اہل سنت والجماعت میں جہاں حافظ غضنفر علی صاحب حنفی امام مسجد ہیں، تشریف فرماتھے۔ گھڑی ان کے پاس تھی۔ ایک بجنے پر انہوں نے کہا کہ اب وقت ہوچکا۔ اتنے میں ادھر سے ایک آدمی آیا کہ آپ تیار ہوجائیں۔ ہم آتے ہیں مولوی شاہ محمد صاحب نے کہا، کہ ہم تو بالکل تیار بیٹھے ہیں۔ وہ آجاویں چونکہ ایک بج چکا تھا۔ تمام مسلمانوں کی یہ رائے ہوئی کہ نماز ظہر پہلے ادا کی جائے۔ چنانچہ پہلے نماز ظہر ادا کی گئی۔ اور بعد ادائے نماز ظہر چودھری پیر محمد صاحب آئے کہ مولوی شاہ محمد صاحب ہماری (قادیانی عبادت گاہ) میں تشریف لے چلیں۔ مولوی صاحب موصوف نے کہا کہ چلو جہاں کہتے ہوچلتے ہیں۔ مولوی شاہ محمد صاحب