احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کہاں پاک مریم کا لخت جگر کہاں بیوہ النقوا کا پسر کہاں مہدی شرع صاحب لوا کہاں گمراہ آل النقوا کہاں وہ مسیحائے کش کہاں قاعد خانہ بے رایٔ دہنش کہاں وہ فلک جاہ رفعت مکان کہاں یہ دنی ساکن قادیان کہاں جس کی منزل منارہ دمشق کہاں وہ جسے گھر کی ظلمت کا عشق کہاں بندۂ ومرسل کردگار کہاں صاحب ابنیت مستعار کہاں وہ جو اوروں کا کھودے مرض کہاں وہ جسے خود ڈبو دے مرض کہاں زیب بر جس کے مہروذتین کہاں جس کے چہرے پر زردی وشین کہاں وہ لقب جس کا فیاض مال کہاں یہ جو پھیلائے دست سوال کہاں وہ تھی دنیا سے نفرت جسے کہاں یہ زبوں کردے عشرت جسے کہاں وہ بنایا نہ تھا جس نے گھر کہاں یہ جو مشغول دیوار ودر کہاں جو مبارک میاں بلاد کہاں جس کی مردن زن جائیداد کہاں ایسا طاہر لسان وقت سیر کہے خوک تک کو بھی اذہب بخیر کہاں اس قدر بدزبان بدلگام کہے اہل ایمان کونسل حرام ہے اس پر خدا کے غضب کی دلیل کہ بن بیٹھا اس پاک کا یہ مثیل ارے تو کہاں اور وہ عیسیٰ کہاں چہ نسبت زمیں راست با آسماں خدا نے کی جو تیری رسّی دراز بڑھی اور بے باکی کی حرص وآز فامطر علینا کا ہے شور کیا نہیں یہ پڑھا تو نے اے کور کیا؟ واملی لہم ان کیدی متین یہ ساماں ہے بہر قطع وتین کہ ہے ڈوبتی بھر کے ظالم کی نائو رہے جب نہ کوئی سہارا بچائو ہے عجل لنا قطنا کس لئے خدا نے بہت تجھ سے غارت کئے برس تجھ کو گزرے بہت کون سے نہ غافل ہو انجام فرعون سے تیری عمر ساری ہے اسی۸۰ برس نہیں عیش میں بھی بڑی دسترس یہ کیا ہے جو لوگوں کے تو کھائے مال مرض نے ہے تجھ کو کیا پائمال ذرا رحمت حق کی وہ چال دیکھ خدائی کے دعوے پہ مہال دیکھ