احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کی پیروی کرتی ہیں۔ جس طرح دنیا میں اتفاقی امور سے شورش ہوجاتی ہے۔ اسی طرح سرحدی وحشی بھی کسی خلاف طبع امر کے باعث مشتعل ہوجاتے ہیں اور سزاپاتے ہیں۔ مگر اسلامی جہاد سے ان سب کو کیا علاقہ ہے۔ دنیامیں کہیں پتا کھڑکا اور مرزا قادیانی چوکنّا ہوئے کہ یہ اسلامی جہاد کے باعث ہے ؎ بہرآواز پائے چشم بکشائم کہ مے آئی مرزا قادیانی کہتا ہے۔ ’’اس ملک کے علماء کا کیا حرج ہے کہ ایسی مبسوط کتاب تصنیف کرکے اپنے دستخطوں سے مزین کریں۔ ان پر کوئی خرچ نہیں ڈالا جاتا۔‘‘ جی ہاں ۶؍کروڑ مسلمانوں میں صرف آپ کو گورنمنٹ کے ساتھ ہمدردی ہے۔ اگر آپ سوتے فتنے (جہاد کے خیال) کو نہ جگائیں تو آپ کا کیا حرج ہے۔ حرج یہ ہے کہ تمام مذاہب کے خلاف ایک جتھا تیار کرنے اور سب کے پیشوائوں کو گالیاں دینے اور یوں ملک میں اشتعال پیدا کرنے پر گورنمنٹ آپ کی گردن ناپ لے گی۔ اسلئے آپ بارہا جہاد جہاد کی صدا بلند کرکے گورنمنٹ کی خوشامد کررہے ہیں اور اپنی بداعمالیوں پر گورنمنٹ کی آنکھوں کے سامنے پردہ ڈال رہے ہیں اور دس ہزار روپیہ تو آپ جیسا خرچ کریں گے دنیا دیکھ لے گی اور آپ کے پاس روپیہ ہی کہاں ہے؟ ورنہ الحکم میں دھیلے پیسے کے واسطے اکثر کاسہ گدائی کیوں گردش کرتا۔ بس اسی قدر آمدنی ہے کہ چند حمقاء کی بدولت مرزا قادیانی اور ان کے دوچار اپاہجوں کا پیٹ پلتا ہے جیسے آپ کے تصنیف کردہ ڈیڑھ لاکھ مرید صرف زبان پر ہیں۔ ایسے ہی یہ دس ہزار روپے جدید کتاب جہاد کے لئے ہیں۔ اگر آپ نے دھوکا دے کر اور چند آنکھوں کے اندھوں کی گانٹھ کاٹ کر کوئی چھوٹی موٹی لکھی بھی تو خاص تجارت کھڑی ہو جائے گی۔ یعنی چار پیسے کی کتاب ایک ایک روپیہ کو بکے گی۔ جیسی بعض کتابیں بک رہی ہیں۔ مرزا قادیانی سے یہ امید فضول ہے۔ کہ وہ مفت کوئی کتاب شائع کریں گے کیونکہ یہاں تو ہاتھی کے روٹ کے واسطے ’’اصحاب الفیل‘‘ سے ہمیشہ راتب مانگا جاتا ہے۔ آگے چل کر آپ فرماتے ہیں کہ ’’اس حقیقت (جہاد کی حقیقت) کو کئی لاکھ آدمیوں نے سمجھ لیا ہے۔‘‘ آپ تو اپنے والنٹیئروں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ بتاتے ہیں۔ ان کے سوا یہ مشکل اور باریک مسئلہ کون سمجھ سکتا ہے۔ اب یہ کئی لاکھ کہاں سے آگے؟ بنئے کی گوں میں نومن کا دھوکا اسی کو کہتے ہیں۔ ہماری رائے میں تو مرزا قادیانی اگر یہ اعلان دیتے کہ میں دس ہزار روپیہ میں اپنے سو دو سو والنٹیئر تیار کرتا ہوں۔ جب سرحدی وحشی شورش کریں اور گورنمنٹ سب کو زیر نہ کرسکے تو میں سب کا جنرل بنوں اور شریر قوموں کو گھیر کر اور ان کی ناک میں نکیل ڈال کر ہش ہش کرتا ہوا سب کو