احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
دوم! مرزا قادیانی یہ ثابت کرتے ہیں کہ گورنمنٹ جس طرح مسلمانوں سے بدظن ہے اسی طرح حد درجہ ڈرپوک بھی ہے۔ سوم! یہ اگرچہ مرزاقادیانی کی حماقت ہے مگر اس میں خوشآمدانہ خودغرضی کے ساتھ شرارت بھی ہے کہ صرف ان کے ڈیڑھ لاکھ والنٹیئرگورنمنٹ کے سچے ہوا خواہ بین باقی ڈیڑھ لاکھ کم ۶؍کروڑ مسلمان قطعی بدخواہ اور نمک حرام ہیں اور جہاد پر تلے بیٹھے ہیں۔ معلوم نہیں ہماری اسلامی انجمنیں کیوں خاموش ہیں اور مرزا قادیانی کے ایسے آئے دن کے الہامات اور شرارت آمیز میموریلوں اور تحریر وں کی متفقہ تردیدیں لکھ کر گورنمنٹ میں کیوں نہیں بھیجتے کہ چونکہ مرزا دائرہ اسلام سے باتفاق علماء ومشائخ اسلام اپنے ملحدانہ خوارق کے باعث خارج ہوچکا ہے۔ اسلئے وہ اسلام اور مسلمانوں کا قطعی دشمن بن گیا ہے اور ان پر طرح طرح کے اتہامات باندھتا ہے۔ انجمن حمایت اسلام اور انجمن نعمانیہ جو عالیشان اور اثر ڈالنے والی انجمنیں ہیں اورپنجاب کے خاص دارالخلافہ یعنی لاہور میں قائم ہیں کیوں نہیں اس موذی کا تعاقب کرتیں۔ وہ غالباً یہ عذر کریں گی کہ ہم کو مسلمانوں کے مذہبی امور سے کوئی تعلق نہیں ہم تو سب کے ہواخواہ ہیں۔ لیکن ہماری انجمنیں خوب جانتی ہیں کہ مرزا مسلمان نہیں کیونکہ اس نے خاتم النّبیینa کے بعد نبوت کا دعویٰ کیا۔ اس نے انبیاء کی توہین کی۔ اس نے اپنے کو خدا کا لے پالک بنایا۔ اس نے تصویر پرستی کی اشاعت کرکے کفراور شرک پھیلایا۔ اس نے حج حریمین شریفین کی ممانعت کی۔ ظاہر ہے کہ تمام اسلامی انجمنوں کا انعقاد مسلمانوں کی بہتری اور مذہب اسلام کی اشاعت کے لئے ہے پس وہ جس طرح آریا اور عیسائیوں وغیرہ کے حملوں کا جواب دیتے ہیں جو رہبر اسلام پر کئے جاتے ہیں کیا وجہ ہے کہ مرزا کے حملوں کا جواب نہیں دیتے حالانکہ آریا اور عیسائی اسلام کے ایسے دشمن نہیں جیسا مرزا ہے۔ جس طرح حضرت پیر مہر علی شاہ صاحب نے بذریعہ انجمن ایک ریزولیوشن پاس کرکے مشتہر کرایا تھا کہ مرزا جو کچھ کاروائیاں کررہا ہے۔ مسلمانوں کو ان سے کوئی تعلق نہیں۔ تمام انجمنیں اگر ایسا ہی کریں تو گورنمنٹ اور پبلک سے اس کا زہریلا اثر دور ہوجائے۔ مرزا قادیانی کو سرحدی جرگوں کی شورش نے کتاب مذکورہ کے تصنیف کرنے کی جانب توجہ دلائی ہے۔ ہم پوچھتے ہیں کہ ٹرنسوال میں بوئروں کی شورش کا اور ترکی میں اس کے صوبوں کی آئے دن کی شورش کا کیا باعث ہے۔ کیا وہاں بھی مرزا قادیانی کے وہی بدباطن مُلّاموجود ہیں۔ اگر سرحدی جرگے جہاد پر آمادہ ہوتے ہیں تو کیا مذکورہ بالا قومیں بھی مرزا قادیانی کے مزعومہ جہاد ہی