احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
امروہی: ’’حالانکہ محاورہ عرب میں موجود ہے دبر فلان دبرا‘‘ یہ عرب کا محاورہ نہیں اہل لسان شعراء عرب کا کوئی شعر یا کسی کتاب کی کوئی عبارت پیش کیجئے کہ مجرد دبر بھی ادبار کے معنے میں آتا ہے جو باب افعال سے ہے ورنہ اس کو اپنے فہم کا ادبار اور غلطی کی نحوست سمجھئے۔ مع ہذا لفظ ادبار کے معنے پشت چوپایہ کے زخمی کرنے کے بھی آتے ہیں۔ اورآیہ ’’واللیل اذا ادبر‘‘ کے معنے صاحب صراح نے تبع النہار کے لکھے ہیں۔ بہرحال اس میں الہام غیر مقصود موجود ہے جس کو امروہی نے مخل فصاحت خیال کیا اور جب دبر مجرد کے معنے بھی ادبار کے ہیں تو باب افعال میں لے جانے سے کنانیدن کے معنے ضرور ہوں گی جو بلیغ متکلم کی بلاغت کے خلاف ہیں۔ امروہی: ’’اس قسم کے استعارات (برج بہتان) تو قطع نظر زبان عرب کے فارسی میں بھی بکثرت مستعمل ہیں۔‘‘ استعارہ تشبیہ، تخیل ترشیح وغیرہ سنے سنائے الفاظ عربیہ کا جمع کرنا فضول ہے جبکہ آپ کلام عرب سے خاص برج بہتان کی نظیر نہیں لاسکتے۔ امروہی: ’’لفظ رماح کے ساتھ بہت ابلغ ہے۔‘‘ عرب میں جنگ کے وقت دور سے غنیم کے حملوں کے روکنے کو تیر برسانے کا دستور تھا تاکہ وہ پسپا ہوجائے اور نیزہ کی جنگ قرب اتصال کے وقت ہوتی ہے جسے گھمسان کی جنگ کہتے ہیں۔ پس موزوں سہام ہے نہ کہ رماح۔ امروہی: ’’اس لغت کے سیکھنے کی حدیث ’’اطلبوالعلم ولوکان بالصین میں ضروری تاکید ہے۔‘‘ بالفرض یہ حدیث صحیح بھی ہو تو اس سے علم دین کے سیکھنے کی تاکید ہے نہ کہ رمل اور جفر وغیرہ کی۔ جن کے حاصل کرنے پر آپ کے ولی کھنگر مٹے ہوئے ہیں اور حاصل نہیں ہوتے اور رمل ہی کے بوتے پر مخالفوں کی موت کی پیشینگوئی کرتے ہیں۔ مگر وہ پٹ پڑتی ہیں کیونکہ رمل کی رو سے نرے اٹکل کے تیر ہوتے ہیں۔ اس حدیث سے گویا آپ کے نزدیک چینی زبان کا سیکھنا واجب ہے مگر تعجب ہے کہ مرزا قادیانی نے جو اپنے کو چینی الاصل مغل بتاتے ہیں کیوں چینی زبان نہیں سیکھی نہ کسی مرزائی کو اس زبان کے سیکھنے کی کبھی ہدایت کی۔ حالانکہ حرف باء بمعنی فی بھی آتا ہے جیسے ’’ذہبت بالمسجد‘‘ جو فی المسجد کے معنے میں ہے۔ آپ اس کو باء سببیہ سمجھے ہیں۔ افسوس ہے کہ ہدایت النحو کے سمجھنے سے بھی عاری ہیں۔ امروہی: عام محاورہ عرب کا ہے ’’مالہ حصاۃ ولا اصاۃ ای رای یرجع الیہ‘‘ اہل عرب کے محاورے یا لغت کے کسی کتاب قاموس وغیرہ سے ثابت کیجئے کہ اصاۃ کے معنے عقل کے ہیں نہ کہ حصاۃ کے۔ ہاں اصاۃ توابع حصاۃ سے ہے جو بغیر حصاۃ کے مستعمل نہیں ہوتا جس