احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
ہاں ایک بات یاد آئی۔ مریدان مرزاقادیانی نے امداد کی ہے یا نہیں۔ (خواہ وہ پیسہ یا دھیلا ہی کیوں نہ ہو) اور برابر ماہوار امداد پہنچتی ہے یا نہیں۔ اگر پہنچتی ہے تو بڑی خوشی ورنہ افسوس ہے۔ مگر جن مریدوں نے امداد نہیں کی وہ منافق ہوئے یا ابھی کچھ کسر باقی ہے اور ان کے نام رجسٹر خدا سے کاٹے گئے یا نہیں؟ اگر کاٹے گئے تو چشم ماروشن دل ماشاد۔ کیونکہ منافق واقعی اسی لائق تھے اور اگر نہیں کاٹے گئے تو کیا خدا کے یہاں سے میعاد بڑھادی گئی اور تاریخ پیشی واخراج نام دوسری مقرر ہوگی۔ براہ مہربانی ان سب حالات سے مطلع فرماکر مشکور فرماویں۔ مجھے سخت بے چینی اور بیقراری ہے۔ مجھ سے دیکھا نہیں جاتا کہ مرزا قادیانی ایسی حالت کو پہنچ جاویں۔ اگر مرزاقادیانی کے مرید امداد نہ کرسکیں یا نہ کریں اور منافق ہوکر خارج از رجسٹر ہوگئے ہوں تو دوسرے مسلمانوں کو ان کی امداد کرنی چاہئے۔ یہ دشمنی کا وقت نہیں۔ مسلمان وہ ہے جو مصیبت کے وقت دشمن کی بھی امداد اور دستگیری کرے۔ بر رسولاں بلاغ باشد وبس۔ آئندہ اختیار! میں نے ناظرین کی سمع خراشی اس لئے کی کہ مجھ کو اتفاقیہ اخبار الحکم ۲۴؍اگست دیکھنے کو مل گیا۔ اس کے صفحہ ۱۳،۱۴ پر ماسٹر عبدالرحمن مرزائی احمدی کی ضروری یاددہانی کے ملاحظہ کا اتفاق ہوا۔ جس سے صاف پایا جاتا ہے کہ تاحال مریدان مرزاقادیانی نے مرزاقادیانی کے خدائی الہام کے اشتہار کی کچھ پرواہ نہیں کی اور تاحال کوئی صورت امداد چندہ ماہوار کی نہیں ہوئی۔ جس کے دیکھنے سے سخت قلق ہوا۔ اﷲ صاحب آپ کے حال پر رحم کرے۔ ورنہ حالت ردی معلوم ہوتی ہے۔ مرزاقادیانی تو جس صورت سے ہوسکے گا اپنے اندوختہ سے (لوگوں کا مال خیال نہ کریں) کسی نہ کسی طرح اپنی زندگی کے دن پورے کریں گے۔ مگر مجھ کو تو زیادہ خیال مرزاقادیانی کی ذریات اور اصحاب خاص الخاص کا ہے کہ بیچارے کیا کریں گے اور ایک در چھوڑ کر کس دوسرے گھر پر دھرنہ دیں گے۔ (خصوصاً اپاہج) (الحکم مورخہ ۲۴؍اگست ۱۹۰۲ء ج۶ ش۳۰ ص۱۳) کی اسی ضروری یاد دہانی میں یہ بھی دھمکی دی گئی ہے کہ ایسا نہ ہو۔ ایسے غافل (بقول حضرت اقدس منافق) ’’الامراض تشاع والنفوس نضلے انی اری الملائکۃ الشداد‘‘ کے نشانہ بنیں یعنی امراض شدیدہ اور دیگر مصائب وطاعون سے ان پر یا ان کے رشتہ داروں پر ابتلائیں پیش آئیں۔ وغیرہ! کیوں حضرت اگر مریدان مرزاقادیانی امداد (حضرت اقدس کریں) تو ابتلاء وبلا صرف مریدان خاص پر پڑے گی۔ دوسرے مسلمان تو اس سے محفوظ رہیں گے۔ کیونکہ حضور کو تو مریدوں کا خیال ہے۔ نہ کہ مسلمانوں