احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
میرے موافق بلکہ مرید خالص اور میری زنبیل میں پیسہ کوڑی ڈالنے والے تھے۔ اخیر میں مجھ سے باغی اور منحرف ہوگئے جن کے مفصل وجوہ کا کبھی ذکرکروں گا۔ پنجاب کے مذکورہ بالا چند مخالفوں کے علاوہ بتاؤ۔ ممالک مغربی وشمالی، ملک متوسط، بنگال، مدراس، بمبئی وغیرہ میں میرا کون مخالف ہے۔ کسی ایک آدھ ہی کا نام لو۔ پھر علاوہ ہندوستان کے افغانستان وسط ایشیاء، روس عرب، ٹرکی یورپ وافریقہ اور تمام ایشیاء میں میری مخالفت کے جھنڈوں کے پھریرے کہاں کہاں لہرارہے ہیں۔ پھوٹے منہ سے کہیں کا تو حوالہ دو۔ سب نے چپ چاپ میری نبوت ورسالت کو مان لیا ہے اور کوئی چون بھی نہیں کرتا۔ یہ تو پنجاب ہی کے چند گمنام لوگوں کی بدبختی اور شامت ہے کہ جری اﷲ فی حلل الانبیاء اور فرستادہ خاص پروردگار کا انکار کر رہے ہیں۔ سچ کہا ہے ؎ چون خدا خواہد کہ پردہ کس درد عیبش اندر طعنۂ پاکان برد ملک اور قوم پر بڑا اثر ڈالنے والے اور فیلنگ پیدا کرنے کے آلے صرف اخبارات ہوتے ہیں۔ یہ سب مجھ پر ایسا سچا ایمان لائے ہیں کہ ان کا ایسا ایمان خدا اور پیغمبر عرب پر بھی نہ ہوگا۔ ان میں لے دے کر میرے مخالف صرف دو ہیں۔ پیسہ اخبار اور شحنہ ہند، پیسہ اخبار کو تو میرے حکیم الامتہ نے ایک ہی ڈانٹ بتائی تھی کہ غریب کی گھگھی بندھ گئی اور آئندہ کے لئے مخالف سے توبۂ نصوح کی۔ اب شحنہ ہند کی باری ہے۔ خدا نے چاہا تو وہ گھر کے دوں کہ ہندوستان چھوڑ کر بھاگ جائے اور اپنی سیف زبانی اور تجدید بیانی اور مجدد الزمانی کو بھول جائے۔ میں بھی اس کی تاک میں یوں بیٹھا ہوں جیسے کوئی چڑی مار شیرکی تاک میں۔ دیکھو تو سہی کیا ہوتا ہے۔ ان دو اخباروں کے سوا تمام دیسی بلکہ انگریزی اخبارات میرے چیلے، میرے گرگے، میرے ہواخواہ اور میری مسیحیت ومہدویت پر قربان ہیں۔ یہ دو چنے کیا بھاڑ کو پھوڑ سکتے ہیں اور میری ٹرین کی راہ میں کیا شہتیر ڈال سکتے ہیں۔ سنو سنو! جب میں خاتم الخلفاء یعنی خاتم الانبیاء ہوں۔ جیسا کہ اوپر بیان کرچکا تو میری جماعت کا ایک ایک تنفس نبی ہے۔ اگرچہ میں نے ان کی نبوت کا اعلان نہیں دیا۔ کیونکہ ابھی میرے خاتم الانبیاء ہونے کا چار طرف غلغلہ مچے گا۔ جب دنیا اس دعوے کو بور کے لڈؤں کی طرح ہضم کر جائے گی تب ایک ایک احمدی کو نبی بنادوں گا اور بنی بننے میں کون سے چھکڑے لدتے ہیں۔ جس شخص کے مرید اور چیلے کثرت سے ہوں گے وہ جسے چاہے گا نبی بنادے گا اور خود افسر