احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
بھی شامت نے ویسا ہی دھکا دیا جیسا علماء ہندکو کہ اس نے بھی صلات ہی کی غلطیاں نکالیں۔ مگر میری ایک ہی ڈانٹ نے اس کی سراویل میں چھل چھل لگا دی اور خطا ہوگیا اور منہ میں گھنگھنیاں بھر کر گونگے کا گڑ کھا گیا۔ اگر تم میں کچھ سکت اور دم درود ہے تو ایڈیٹر المنار کی پشتیبانی کرو اور اس کو میدان میں لاؤ۔ پھر مجھ میں ترجیح اور تفصیل کا دوسرا مسالا یہ ہے کہ میں علاوہ زبان عرب کے اردو، پنجابی، فارسی، بھاشا، انگریزی پر بھی قادر ہوں اور وہ بھی ہندوستان جیسے وسیع ملک میں جو چار دانگ عالم کے لقب سے ملقب ہے۔ پیغمبر عرب کی ولادت صرف عرب کے چھوٹے سے جزیرہ نما میں ہوئی اور لے دے کر صرف ایک زبان عرب کے سوا دوسری زبانوں سے ان کو مطلق مس نہ ہوا۔ میں ہفت زبان کا رفارمر ہوں اور مجھ پر ہر زبان میں الہام ہوتا ہے۔ اب تمہیں پھوتے دیدوں پر شعور وادراک کی عینک لگاکر دیکھو کہ میں تمام انبیاء میں ممتاز ہوں یا کوئی اور، اور آسمانی باپ نے اپنے سارے بیٹوں کو عاق اور محروم الارث کر کے مجھے خلف اور کلونتا اور لے پالک بلکہ حقیقی فرزند بنایا ہے یا کسی اور کو۔ ابے عقل کی پرانی پھٹی جھنجھرے لگی غلیظ گدڑی کے کندی گرو۔ ذرا تو سمجھو کہ میں کیا چیز ہوں۔ مجھ میں کیسا سرخاب بلکہ عنقا کا شہپر ہے۔ میری کیا شان ہے۔ مجھ میں کیا کرشمہ ہے۔ بھلا تیرہ سو برس میں کسی دوسرے ایسے تیسے نے میرے سوا نبوت ورسالت، مسیحیت، ومہدویت کا کیوں دعویٰ نہ کیا۔ آسمانی باپ کو تو ہر طرح کی طاقت تھی وہ جس کو چاہتا رسول اور نبی بنادیتا۔ مگر میرے سوا دوسرے میں یہ صلاحیت وقابلیت ہی نہ تھی اور اگر میں جھوٹا نبی ہوں توہر شخص جھوٹی نبوت کا دعویٰ کر سکتا ہے۔ مگر کسی نے آج تک کیا بھی۔ اگر حوصلہ ہے تو کوئی نبی بن کر دیکھ لے۔ ایک لاکھ آدمیوں کی بڑی مہتم بالشان تعداد ہے۔ آسمانی باپ نے چاہا تو ایک دہائی بلکہ ڈہائی آدمی بھی اس کے گرگے اور چیلے نہ بنیں گے ؎ ہمیں میدان ہمیں چوگان ہمیں گوئے تم ہزار سر مارو۔ لوگوں کو میری جانب سے لاکھ بدظن کرو۔ مگر ایک سچا نبی کبھی جھوٹا نہیں بن سکتا۔ تمہارے ہی گروہ کے لوگ ٹوٹ ٹوٹ کر میری جماعت میں مل رہے ہیں اور یوں میری احمدی جماعت بڑھ رہی ہے اور تمہاری محمدی جماعت گھٹ رہی ہے۔ میں نے ابھی تک عیسائیوں، آریوں، سکھوں کی جانب زیادہ توجہ نہیں کی۔ کیونکہ ان کو احمدی (مرزائی)