احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کر ہزاروں معجزے دکھا سکتا ہوں۔ مگر میں دنیا کے منہ پر اندھیری ڈالنا اور ان کو تاریکی میں رکھنا نہیں چاہتا۔ میں تو تم کو صداقت اور صفائی کی روشنی میں لانا چاہتاہوں۔ اے نامردو! بھلا تم سے بجز اس غل غپاڑا مچانے کے میری اسی سالہ بعثت ورسالت میں اور کیا ہوسکا ہے کہ مرزاقادیانی ایسا ہے اور مرزاقادیانی ویسا ہے۔ مگر تم خوب یاد رکھو کہ ریتے کی پاڑ باندھنے سے سمندر کا سیلاب رک نہیں سکتا۔ میری امامت، میری مہدویت، میری مسیحیت، میری بروزی نبوت، میری ظلی رسالت کو ۶کروڑ نامرد مسلمان ہرگز نہیں روک سکتے۔ جب میں نے براہین احمدیہ لکھی تھی اور مجھ پر الہام اور وحی کی ٹپکا ٹپکی ہونے لگی تھی تو کتنے آدمی میرے صحابی تھے۔ صرف دو۔ اب میری جماعت تقریباً ایک لاکھ ہے اور برابر انڈے بچے دے رہی ہے۔ اگر مجھ میں صداقت اور حقانیت کا کرشمہ نہ ہوتا تو اس قدر رجوعات ہرگز نہ ہوتی۔ سنو سنو! جب میں مجدد اور رفارمر ہوں تو عرب کے لٹریچر کا بھی مصلح ہوں۔ میں کسی کا مقلد نہیں۔ اگر میں علیٰ کی جگہ الیٰ لکھوں توکس کی طاقت ہے کہ چوں وچرا کر سکے۔ اگر لغت میں بھی ایسی ہی اندھی تقلید ہوتی جیسی تمہارے دین میں ہے تو لٹریچر کبھی ترقی نہ کرتا۔ نئے الفاظ، نئے محاورات، نئے صلات، نئی ترکیبیں پیا کرنا رفامر کا کام ہے نہ کہ گلے میں تقلید کا پٹا ڈال کر عالم وفاضل بننے والوں اور اپنا حوصلہ پست کرنے والوں کا۔ سنو سنو! جب تم زبان عرب اور اس کے محاورات کے لئے قرآن کو مستند مانتے ہو تو میرے کلام کو جو مثل قرآن الہام اور وحی ہے اور باوصف اس کے کہ میں پنجابی ہوں، پھر بھی مجھ پر زبان عرب ہی میں الہام ہوتا ہے۔ کیوں مستند نہیں مانتے۔ پیغمبر عرب پر اگر زبان عرب میں فصیح وبلیغ الہام ہوا تو یہ ان کی مادری زبان تھی۔ معجزے میں داخل نہیں۔ مجھ پر باوصف پنجابی اور دراصل چینی نزاد ہونے کے ایک اجنبی زبان (عرب) میں الہام کا ہونا ایسا اچھوتا معجزہ ہے جس کا انکار وہی شخص کر سکتا ہے جو کاٹھ کا الّو ہو۔ پیغمبر عرب کو تم امیّ کہتے ہو۔ اگر وہ درحقیقت امیّ تھا تاہم زبان عرب اس کی مادری زبان تھی۔ خود ہمارے ہندوستان میں بہت سے شعراء اور صاحب ملفوظات جن کو تم اولیاء اﷲ کہتے ہو بالکل امیّ تھے تاہم وہ فصیح وبلیغ نظم ونثر لکھ سکتے تھے۔ پس یہ کوئی بڑی بات نہیں۔ بڑی بات یہ ہے کہ میں پنجابی نزاد ہو کر فصیح وبلیغ زبان عرب کا صاحب الہام ہوں جو ایک اجنبی زبان ہے اور میری مادری زبان نہیں۔ پس میرا مرتبہ عرب کے امیّ نبی سے بہت بڑھا ہوا ہے۔ دیکھ لو میں نے اپنی کتاب اعجاز المسیح سے نہ صرف ہندوستان بلکہ مصر اور ترکی کے عربی انشاء پردازوں اور علماء اور فضلاء کو مبہوت کر دیا۔ مصر کے عربی اخبار المنار کو