احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
سنو سنو! پیغمبر عرب نے فرمایا ہے کہ قرب قیامت میں عیسیٰ اور مہدی پیداہوں گے۔ اب قرب قیامت ہے۔ میں عیسیٰ موعود ہوں اور مہدی مسعود بھی اور میرے بعد قیامت ہوگی اور دنیا کے خاتمہ کے ساتھ نبوت کا بھی خاتمہ ہوجائے گا۔ اب تمہیں انصاف سے کہو کہ نبوت مجھ پر ختم ہوئی یاکسی اور پر۔ اور حماقت سنو! تم کہتے ہو کہ مہدی آخرالزمان آئے گا اور وہ نبی بھی ہوگا۔ بھلا یہ تو بتاؤ کہ وہ نئی شریعت کا پوٹلہ بغل میں دبا کر آئے گا یا اسی پرانی کرم خوردہ دقیانوسی اسلامی شریعت کی بٹیایا پک ڈنڈی پر چلے گا۔ اگر نئی شریعت کا گھٹا سر پر رکھ کر آئے گا تو پیغمبر عرب کی ختم نبوت غارت غول ہوئی اور اسی پرانی شریعت پر چلے گا تو سلمنا اور میں یہ بیان کر چکا ہوں کہ نبوت ختم نہیں ہوئی۔ اسی اسلامی میں قیامت تک بیشمار نبی پیدا ہوتے رہے ہیں اور ہوں گے۔ بس میں بھی نبی ہوں۔ نبی کیا معنی وہی مہدی ہوں۔ تمام اولیاء مثلاً پیران پیرا اور بایزید بسطامی اور جنید بغدادی وغیرہم در حقیقت نبی تھے۔ تم یہ کہو گے کہ انہوں نے نبوت کا دعویٰ کیوں نہیں کیا۔ میں کہوں گا کہ یہ ان کا کسر نفس تھا۔ دوم ممکن ہے کہ ان پر اظہار نبوت کا الہام نہ ہو۔ مگر میں مجبور ہوں۔ مجھ پر الہام ہوچکا ہے کہ تو مثیل المسیح ہے۔ مہدی موعود ہے۔ رسول ہے۔ اگر میں ڈنکے کی چوٹ نہ کہ قادیان کی اوٹ ایسا اظہار نہ کرتا تو آسمانی ہائیکورٹ میں دھرا جاتا اور یسوع مسیح تو چند ساعت دوزخ میں رہا۔ مجھے ہمیشہ رہنا پڑا۔ تمہارا کیا ہے تم نے تو ہنڈا سا منہ کھول دیا۔ مصیبت تو میری ننھی سی جان پر پڑتی۔ سنو سنو! غیر ممکن ہے کہ ایک نبی یا رسول ساری خدائی کے لئے ہو اور وہ بھی قیامت تک زمانہ طرح طرح کے رنگ بدلتا رہتا ہے۔ ہر خطہ اور ہر زمین کی آب وہوا، پھول پھل، اناج ترکاری اور خود انسانوں کی طبائع جدی جدی ہیں۔ پس ساری خدائی کو ایک شخص کا تابع کر دینا بڑا بھاری ظلم اور خلاف نیچر ہے۔ پھر تمام انبیاء مر گئے، گل گئے۔ تم انہیں کی لکیر کے فقیر ہو۔ اگر وہ نبی تھے بھی تو اس زمانہ کے جس میں وہ مبعوث ہوئے تھے جو وحشت وجاہلیت کا زمانہ تھا۔ اب تو تہذیب کا زمانہ ہے۔ مردوں کے آگے گردن تسلیم خم کرنے کے دن لد گئے۔ نہ خلیل خان رہے نہ فاختہ۔ پس مردوں کا پیچھا چھوڑو۔ میں زندہ نبی، زندہ مسیح، زندہ مہدی ہوں۔ مجھ سے بیعت کرو اور گلے میں ڈھول ڈال کر میری رسالت ومہدویت کی ڈونڈی پیٹو کہ ملک آسمانی باپ کا اور حکم امام الزمان، مہدی دوراں، مسیح زمین وآسمان منزل فی قادیان، حضرت اقدس مرزاغلام احمد قدس اﷲ سرہ العزیز کا، ڈھم، ڈھم، ڈھم۔