احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
تردید… ہاں سمندر آہستہ ران ای اعرج ناہوشمند بوالہوس مے تازی ومستی وتاریک است راہ ’’نعوذ باﷲ من ہذہ الہفوات‘‘ آپ نے ذرہ بھر بھی خوف خدا نہیں کیا اور خردجال کی جھول پہن کر دھوکا دیا ہے۔ سنو! مشرکانہ اور مبتدعانہ راہ کی طرف تو لوگوں کو مرزاقادیانی بلا رہا ہے جو ہر مسئلہ میں خلاف سلف وخلف صالحین قرآن مجید واحادیث کی خود غرضانہ دور از کارتاویلین کر کر حرام کے ٹکے کھا رہا ہے۔ اسی لئے عصائے موسیٰ میں ہر ایک مسئلہ بدلائل قرآن مجید وحدیث شریف مطابق وموافق معتقدات آئمہ دین سلف صالحین رضوان اﷲ اجمعین بیان ہوکر مرزائی مبتدعانہ محدثہ مسائل کی قلعی کھولی گئی ہے۔ جس سے آپ مبہوت اور لاجواب ہوکر دجالیت اور کج روی سے سراسر خلاف واقعہ نہایت ظلم وزور سے اپنے زعم میں اس عمدہ کتاب عصائے موسیٰ کا اثر زائل کرنے کے لئے یہ بیہودہ بکواس کر رہے ہیں۔ کچھ توشرم اور حیا سے کام لو۔ معلوم ہوتا ہے کہ تمہیں روز حساب کا ذرہ بھر بھی خیال نہیں۔ یاد رکھو سلف صالحین کا ہر امر میں خلاف کرنے والے ’’فیج اعوج‘‘ کا مجمع آج کل قادیان میںموجود ہے اور معترض منہ پھٹ اور زبان دراز خود فیج اعوج کا نمونہ وتصویر ہے۔ جس کی گفتار رفتار سب کج ہے۔ چلے تو کج، بیٹھے تو کج اور کھڑا ہو تو کج، دیکھے تو کج۔ غرض ہر امر میں اعوجاج اور کجی ہے۔ بقول مولانا شوکت ؎ ابرو بھی کج ہے زلف بھی کج ہے مژہ بھی کج سرکار حسن میں عمل راستان نہیں تعجب ہے کہ شیطان میں تو آپ اعوائے بنی آدم کی بہت سی طاقتیں مانتے اور قبول کرتے ہیں۔ لیکن دجال اعور میں وہ طاقتیں جن کا ذکر احادیث میں ہے نہیں مانتے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ اجہل آدمی اپنی طرف نہیں دیکھتا اور جو چیز خود اس کے پاس موجود ہوتی ہے اس کی وہ چنداں قدر وپروا نہیں کرتا۔ لہٰذا وہی شے دوسرے کے پاس موجود ہونے کو اچنبھا نہیں جانتا۔مہدی علیہ السلام کے بارے میں بہت احادیث ہیں جن پر مسلمانوں کا پکا اعتقاد اور یقین ہے۔ اسی طرح یاجوج ماجوج کا ذکر قرآن مجید واحادیث میں ہے اور ایسا ہی مسیح علیہ السلام کا رفع الیٰ اﷲ۔ آیت کریمہ ’’وما قتلوہ وما صلبوہ الیٰ یقینا‘‘ سے ثابت وظاہر ہے۔ جس پر عمدہ ومفصل بحث متعدد کتب رد مرزا میں ہوچکی ہے اور قرب قیامت میں نزول مسیح علیہ السلام کے بارے میں بہت صحیح احادیث موجود ہیں اور کبراء امت سب ان مسائل کے قائل ومعتقد چلے آئے