احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
عیسائیوں کی یہ حرکت خلاف انسانیت اور خلاف تعلیم عیسیٰ مسیح علیہ السلام ہے۔ لیکن کیا یہ اسلام اور اہل اسلام کی شان ہے کہ ہم اس کے پاداش میں عیسیٰ مسیح کو برا کہیں۔ کوئی آگ کھائے انگارے اگلے۔ ہم کو کیا۔ ہمارا کام ہے کہ تمام انبیاء کی یکساں تعظیم کریں اور مخالفوں کے اتہاموں اور بہتانوں کو خدا پر چھوڑیں۔ یہ نہیں کہ مرزا قادیانی کی طرح عیسیٰ مسیح کو گالیاں دیں اور قرآن وحدیث کی مخالفت کر کے اپنی گورانگاروں سے بھریں۔ مرزاقادیانی تو تمام انبیاء کے رقیب ہیں۔ ان کو اسلام اور پیغمبر اسلام سے مطلق ہمدردی نہیں۔ نہ ان کو آنحضرتa سے محبت۔ ان کا مقصد تو عیسیٰ مسیح کی توہین کرنا اور مخلوق کے دلوں سے ان کی عظمت گھٹانا ہے۔ کیونکہ مرزاقادیانی خود مثیل المسیح اور چودھویں صدی کے نبی اور رسول بنے ہیں اور اس لئے نہ صرف مسیح بلکہ تمام انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام کی عظمت ان کے دل میں کھٹکتی ہے۔ عیسیٰ مسیح کی معصومیت اور نبوت کی قرآن تصدیق کرے۔ حدیث تصدیق کرے اور ایک ملحد ان کو گالیاں دے کر قرآن وحدیث دونوں کو جھٹلائے۔ کیا آنحضرتa نے کبھی نہ صرف عیسیٰ مسیح بلکہ کسی نبی کی شان میں کوئی لفظ خلاف داب ادب منہ سے نکالا ہے یا اپنے کو کسی کا رقیب بنایا ہے؟ وہاں تو محض خلوص اور صداقت اور للہیت سے کام تھا جو ایک سچے نبی کی نبوت کی شان ہے۔ لارڈ بشپ نے جوناہنجار حرکت کی۔ مرزاقادیانی بتائیں کہ آخر مسلمان اس کے مقابلے میں کیا کرتے۔ مرزاقادیانی کا غالباً یہ منشاء ہے کہ ان سے لڑتے کشت خون کرتے۔ کیا مرزاقادیانی کے قبضے میں ہزار پانچ سو آدمی نہیں ہیں۔ انہوں نے اپنا عندیہ کیوں پورا نہ کیا اور اپنی فوج کوان کے مقابلے پر کیوں نہ بھیجا۔ فدائیوں میں اپنی دھاک بٹھانے کو پھوہڑ عورت کی طرح یوں جھونجھل نکالی کہ عیسیٰ مسیح کا مردوں کو زندہ کرنا غلط ہے۔ یہ تو مرزاقادیانی نے آپ اپنی ناک کاٹی اور اپنے کو دائرہ اسلام سے خارج کیا۔ دہریے بھی یہی تاویل کرتے ہیں کہ احیاء سے دلوں کو زندہ کرنا یعنی قوم کی اصلاح مراد ہے اور معجزہ خارق فطرت ہے۔ جس کا ظہور محال ہے۔ ہم کہتے ہیں اصلاح تو علماء بھی کر سکتے ہیں اور کر رہے ہیں۔ لیکن علماء اور انبیاء میں کیا فرق رہا۔ عیسیٰ مسیح کا تو قرآن مجید میں یہ قول ہے: ’’واحیی الموتیٰ باذن اﷲ‘‘ یعنی میں خدا کے حکم سے مردے کو زندہ کرتا ہوں نہ کہ اپنی طاقت اور حکم سے۔ اس سے معلوم ہوا کہ مرزاقادیانی کے نزدیک خدائے تعالیٰ بھی مردوں کو زندہ نہیں کرسکتا۔ یہ الحاد وارتداد اور دہریت نہیں تو کیا ہے؟ مرزاقادیانی جو تاویلیں کر رہے ہیں وہ عام