احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کہ خود مرزا اور اس کی جماعت کے لوگ قرآن مجید کا ابطال کر کے مشرکین کا دست بازو بن رہے ہیں یا معاذ اﷲ دیگر مسلمان؟ اعتراض… ’’خدائے تعالیٰ کے نئے نئے اقتداری نشانوں کو دیکھ کر جو حضرت موعود کے ہاتھ پر ظاہر ہوئے خداتعالیٰ پر ان کو نیا ایمان حاصل ہوا۔‘‘ تردید… جن کے پاس پہلے ایمان نہ تھا ان کو نیاایمان حاصل ہوا ہوگا اور جو لوگ اس ادّعائی نبوت کے تلے (ختم نبوت کے بعد) آگئے۔ ان کے رہے سہے ایمان بھی غارت گئے۔ جن کا سارا وبال اور نکال مرزا اور اس کے مشیروں کی گردن پر ہے۔ اگر بطور تنزل مرزائیوں کو نیا ایمان حاصل ہونا مان بھی لیا جائے تو ان کو بموجب ان کے اپنے اعتقادات کے کچھ فائدہ نہیں۔ کیونکہ ’’قال رسول اﷲa ثلث اذا خرجن لا ینفع نفساً ایمانہا۰ لم تکن آمنت من قبل او کسبت فی ایمانہا خیرا۰ طلوع الشمس من مغربہا۰ والدجال ودابۃ الارض‘‘ یعنی جب آفتاب مغرب سے طلوع ہو۔ دجال اور دابتہ الارض نکل آویں اس وقت کسی کا ایمان نفع نہ دے گا۔ مرزااوراس کے مریدوں کے نزدیک یہ تینوں علامتیں ظاہر ہو چکی ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ فرنگستان یورپ میں اسلام کا چرچا ہورہا ہے اور یہی آفتاب کا مغرب سے نکلنا ہے۔ دجال پادری لوگ ہیں اور دابتہ الارض علماء دور، ایسا ہی دیگر علامات قیامت یاجوج اور ماجوج کسوف وخسوف وغیرہ کی نسبت کہتے ہیں کہ یہ ظاہر ہو چکے۔ پس جب کہ ان کے اعتقادات کے موافق یہ سب واقعات ہوچکے تو اب ان کو بموجب حدیث شریف ایمان کا ذرہ بھر بھی نفع نہیں۔ لہٰذا صریح طور پر یہ لوگ خسر الدنیا والآخرۃ ہوگئے۔ اس پر غور وفکر کریں اور نشانوں کے دکھانے کی تو آپ نے ایک ہی کہی؟ ذرا عصائے موسیٰ میں تفصیل دیکھئے۔ تعجب پر تعجب ہے کہ خود مرزا تو اقتداری نشانوں سے مباحثہ امرتسر الموسوم بہ جنگ مقدس میں انکار کرتا ہے۔ بلکہ اپنی بے بضاعتی کے خیال پر معجزات سیدنا مسیح علیہ السلام ودیگر انبیاء علیہم السلام کو بھی مسمریزم اور عقلی چالاکی میں داخل کرتا ہے۔ لیکن مرزا کو دانہ کوغالی مشتہر بانس پر چڑھاتا ہے۔ مرزااحمد بیگ کے داماد کی موت کی پیش گوئی جو مرزا کا خاص رقیب بن کر اس کی چھاتی پر مونگ دل رہا ہے۔ عبداﷲ آتھم کی موت کانشان جو باوجود بوڑھا ہونے کے میعاد مقررہ مرزا سے ڈیڑھ برس بعد اپنی موت سے مرا۔ علیٰ ہذا مولوی محمد حسین بٹالوی، ملا محمد بخش، ابو الحسن تبتی وغیرہ والی پیشین گوئیوں پر غالی مشتہر کی نگاہ کیوں نہیں پڑی۔ ضرور پڑی ہے۔ مگر روٹیوں اور بوٹیوں کی چربی آنکھوں پر چھا گئی ہے۔ (باقی آئندہ)