احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
اب آنحضرتa پر بھی حملے شروع ہوگئے ہیں۔ الحکم میں باربار یہ گوہ اچھالا جاتا ہے کہ آنحضرتa کے اقوال وافعال میرے اور میری امت کے لئے واجب العمل نہیں۔ جب تک وہ قرآن سے ثابت نہ ہو جائیں۔ کوئی پوچھے کہ قرآن آخر کس پر اترا ہے۔ کیا آنحضرتa قرآن کے خلاف کوئی فعل کر سکتے تھے؟ مرزاقادیانی کہہ دیں گے کہ قرآن مجھ پر اترا ہے اور میرے ہی اقوال وافعال قرآن کے موافق ہیں۔ پس جو کچھ میں کہوں اس پر عمل کرو۔ حدیث رسول اﷲa میں تو (معاذ اﷲ) بہت کچھ خرافات ولغویات بھری ہیں۔ مثلاً تصویر پرستی اور تصویر بنانے کی ممانعت۔ جو میری بعثت وخروج کا بڑا بھاری آلہ ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ کیا مرزاقادیانی قرآن پر عمل کرتے ہیں۔ قرآن میں تو ہر ذی استطاعت مسلمان پر حج فرض ہے۔ کیا آپ یہ فرض ادا کر چکے ہیں؟ مرزاقادیانی کہہ دیں گے کہ میں جدید رسول ہوں۔ مجھ پر حج خانہ کعبہ فرض نہیں۔ میری جدید آزاد شریعت نے اسلام کے پرانے احکام منسوخ کر دئیے۔ میں مذہب اسلام کی ترمیم اور تنسیخ کے لئے آیا ہوں۔ میرا جھونپڑا یا ٹاپا یا مسکن (قادیان) مکہ اور مدینہ سے بڑھ کر ہے اور میرا نو تعمیر منارہ تمام مقدس مقامات کا قبلہ گاہ ہے۔ پس لوگ میری زیارت اور میرے منارے کا طواف کریں۔ دقیانوسی وحشی مسلمانوں کے لئے پرانا کعبہ اور میرے جدید مہذب مرزائیوں کے لئے تازہ بتازہ نیا گھڑا ہوا منارہ ہے۔ (منارہ یا جہنم کا شرارہ) قرآن نے عیسیٰ مسیح کو کلمتہ اﷲ اور روح اﷲ قرار دیا۔ میں اس کو معاذاﷲ طوائف زادہ اور کذاب قرار دیتا ہوں۔ یہ مرزا قادیانی کا قرآن پر بمقابلہ حدیث رسول اﷲa عمل ہے۔ انبیاء علی نبینا وعلیہم الصلوٰۃ والسلام دنیا میں کچھ اور ہی شان لے کر آئے تھے جو دوسرے انبیاء کی عظمت کرتے تھے۔ آنحضرتa کی عجیب رحیمی شان تھی کہ تمام انبیاء کی یکساں عظمت کرنے کا مسلمانوں کو حکم دیا۔ وہ آپ ہی کا نفس مطمئنہ تھا کہ سخت تہدید کے ساتھ فرمایا: ’’لاتخیروا فی انبیاء اﷲ‘‘ یعنی خدا کے نبیوں میں تخیر نہ کرو۔ (ایک کو دوسرے پر ترجیح اور فضیلت نہ دو) اور فرمایا: ’’لاتفضلونی علی یونس بن متی‘‘ یعنی مجھے حضرت یونس علیہ السلام پر بھی فضیلت نہ دو۔ کیا نبی بننا کسی دنیا دار کا کام ہے جو لوگوں کے دلوں میں اپنی دھاک بٹھانے کو تمام انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام کو گالیاں دیتا ہے۔ خوارق وہ، اخلاق وہ، عادات وہ کہ ایک ادنیٰ صفات کا آدمی بھی ان سے عار کرے۔ مرزاقادیانی کے کلمہ گو تولے دے کر ہزار پانچ سو ہی ہوں گے۔ ۱۳سوبرس میں تو ایسے ایسے مکار عیار مہدیان کذاب پیدا ہوچکے ہیں جن کے ساتھ لاکھوں حمقاء ہوئے ہیں۔ مگر وہ