احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
ابراہیم، اسماعیل، اسحاق (علیہم السلام) وغیرہ اور جیسے کل دنیا اپنی اولاد کے نام دوسروں سے تمیز کرنے کے لئے رکھ دیتی ہے اور یہ نہیں جانتی کہ یہ بچے آخر کو اولیاء ہوں گے یا انبیاء یا سلاطین وامراء۔ پس ان اسماء معرفہ کی گرامر چھانٹنا اور ان کے صیغے نکالنا خداوند تعالیٰ کا مطلب ہے۔ نہ ان ناموں کے رکھنے والوں کا۔ کیا عبدالکریم ان چاروں آیتوں میں سے کسی آیت کے معنے اپنے مدعا کے موافق کر سکتے ہیں۔ مثلاً پہلی آیت کو ہی لو جس کے یہ معنی ہوں گے۔ ’’سوا اس کے نہیں کہ محمد ایک رسول ہیں اور ان سے پہلے بھی رسول گزر چکے ہیں۔‘‘ یا بقول عبدالکریم یہ معنے (سوا اس کے نہیں کہ ستودہ شدہ ایک رسول ہے اور اس کے پہلے بھی رسول گزر چکے ہیں) ایسا ہی باقی تین آیتوں کی نسبت قیاس کر لو۔ مرزائے قادیانی جو چند مشربوں کے تتبع سے ناموں کی فلسفی اور گرامر چھانٹتے ہیں تو یہ سراسر بے محل ہے۔ علی ہذا سورۃ صف میں بھی لفظ احمد اسم معرفہ ہے۔ مرزاقادیانی کہہ دیں گے کہ سورہ صف خاص میری نسبت نازل ہوئی ہے اور وہ اسم معرفہ احمد نہیں غلام احمد بیگ میں ہوں۔ عبدالکریم اور اس کا مرشد کیا ایسے اسماء کے پیش کرنے سے بری الذمہ ہوسکتے ہیں کہ فی الحقیقت خداوند تعالیٰ (معاذ اﷲ) عرش بریں پر ہر وقت مرزا کی تعریف وتوصیف اور حمد گانے میں رطب اللسان اور عذاب البیان ہے۔ ’’کبرت کلمۃ تخرج من افواہہم‘‘ ہم ان سب آیات کو جن میں حمد کا لفظ خاص خدا کے واسطے ہے آگے چل کر ناظرین کے سامنے پیش کرتے ہیں۔ عبدالکریم کو مناسب ہے کہ قرآن شریف سے ہی کوئی ایسی آیت پیش کرے جس سے یہ پایا جاتا ہو کہ خداوند تعالیٰ مرزا یا کسی اور کی حمد کرتا ہے۔ (جب مرزا اور مرزائیوں کا اپنے اصول پر ایمان ہے کہ قرآن کے مقابلہ میں کوئی حدیث یا کسی کا قول نہ مانا جائے گا تو اب لفظ حمد کے بارہ میں کوئی حدیث یا کوئی قول پیش کرنا آپ اپنے کان اینٹھنا ہے۔ ایڈیٹر) وہ آیات قرآنی جن میں حمد کا لفظ صرف خدا کے لئے ہے۔ ۱… ’’الحمد ﷲ رب العلمین (الفاتحہ:۱)‘‘ ۲… ’’الحمدﷲ الذی خلق السموات والارض وجعل الظلمات والنور (الانعام:۱)‘‘ ۳… ’’وقالو الحمدﷲ الذی ہدانا لہذا وما کنا لنہتدی لولا ان ہدانا اﷲ (الاعراف:۴۳)‘‘ ۴… ’’وآخردعواہم ان الحمدﷲ رب العالمین (یونس:۱۰)‘‘ ۵… ’’الحمدﷲ الذی وہب لی علی الکبر اسماعیل واسحاق (ابراہیم:۳۹)‘‘ ۶… ’’الحمدﷲ بل اکثرہم لا یعلمون (النحل:۷۵)‘‘