احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
گونگے کاگڑ کھا کر حق پوش بن گئے ہیں۔ یعنی نہ اپنے پیرومرشد کی داڑھی کسوٹتے ہیں نہ مونچھیں اکھا ڑتے ہیں نہ منہ پر تھپڑ مارتے ہیں کہ مردود ومطرود تو کیا بک رہا ہے اور بعض مرزائی جو ہاتھی کے روٹ میں اپنا حصہ لگاتے ہیں۔ وہ کھلم کھلا ایمان کو نگل کر بروزی نبوت کی تصدیق اور ختم نبوت کی تکذیب کرتے ہیں۔ امروہی صاحب نے الحکم میں منارے سے بھی طویل اور شیطان کی آنت سے بھی گرانڈیل اور اصحاب الفیل کے ہاتھیوں کے کانوں سے بھی چوڑا ایک مضمون دیا ہے جس کے اخیر میں آیات واحادیث ختم رسالت کی گنجی اور لنگڑی، لولی، تاویل کرکے مرزاقادیانی کی نبوت ثابت کی ہے۔ کونسا کلام ہے جس کی تاویل نہیں ہوسکتی اور جس کو حقیقی معنی سے پھیر کر مجازی معنی کی طرف نہیں لے جاسکتے؟ مگر امر حق کو تاویل کی ضرورت نہیں ہوتی اور ایک جھوٹ کے ثابت کرنے کو بہت سے جھوٹ کا ایک سلسلہ تیار کیاجاتا ہے۔ جیسا کہ امروہی صاحب نے کیا ہے کہ ضدین اور نقیضین جمع کردیں۔ یعنی آنحضرتa خاتم النّبیین بھی ہیں اور آپ کے بعد دیگر انبیاء بھی آتے رہیں گے۔ یعنی آپ خاتم النّبیین ہیں بھی اور نہیں بھی۔ آپ نے تکملہ مجمع بحارانوار سے حضرت عائشہ کاقول اورمذہب یوں نقل کیا ہے ’’عن عائشہؓ قولوا انہ خاتم الانبیاء ولاتقولوا لانبی بعدہ‘‘ یعنی یہ تو کہو کہ آنحضرتa کی ان احادیث کا معارض نہیں ہوسکتا جو صحابہ کرام حضرت ابوبکر صدیقؓ اور حضرت علیؓ کی فضیلت کے باب میں آپ نے فرمائی ہیں کہ میرے بعد نبی ہوتے تو فلاں فلاں ہوتے۔ امروہی صاحب فرمائیں۔ کیا حضرت عائشہؓ کی یہ حدیث، آنحضرتa کے چندا رشادات کی ناسخ ہے۔ آنحضرتa نے حضرت امیر المومنین علیؓ کی نسبت فرمایا۔ ’’انت منی بمنزلہ ہارون من موسیٰ الّا انہ لا نبی بعدی‘‘ یعنی تجھ کو مجھ سے ایسی نسبت ہے جیسے ہارون کو موسیٰ علیہ السلام سے مگر میرے بعد کوئی نبی نہیں۔ لا نبی میں نکرہ تحت النفی ایسا ہی ہے۔ جیسا لاالہ میں یعنی بجز خدائے تعالیٰ کے کوئی سچا یا جھوٹا معبود موجود نہیں۔ خلفاء اور صحابہ رضوان اﷲ علیہم اجمعین میں سے تو کبھی کسی نے اپنی نبوت کا دعویٰ نہ کیا نہ ایسی تاویلیں چھانٹیں جیسے مرزا اور ان کے شکم پرست حواری چھانٹنے ہیں۔ مرزا قادیانی کا مرتبہ خلفاء اور صحابہ سے بھی بڑھ گیا۔ نہیں جناب انبیاء سے بھی۔ صحابہ نے کبھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ ہم پر