احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
الٰہی کے ناسخ اور مرمم اور محرف کو مامور من اﷲ اور نبی اور رسول وغیرہ سمجھتے ہیں۔ عاقبت کے وبال اور نکال میں مبتلا ہونے کے علاوہ یہ حرکت کس قدر حماقت آمیز ہے کہ جو کلام ایک مرتبہ آنحضرتa پر نازل ہوچکا۔ وہی دوبارہ مرزا پر نازل ہوتا ہے۔ گویا جو واقعات پیغمبر عربa کو پیش آئے۔ جن کے مطابق وحی نازل ہوئی۔ وہی معدوم واقعات لوٹ کر قادیانی کو پیش آتے ہیں اور وہی آیتیں نازل ہوتی ہیں مگر حواری نہیں سمجھتے ان کے دلوں پر مہریں لگ گئی ہیں۔ دہریوں کا ایک فرقہ ہے جو رعاء دھرکا قائل ہے اس کے نزدیک تمام گزشتہ واقعات مثلاً طوفان نوحؑ اور سکندر ذوالقرن کے واقعات سب زمانہ کے ظرف میں موجود ہیں مگر ہماری آنکھوں سے مخفی ہیں۔ ماحصل یہ ہے کہ اس فرقہ ضالہ کے نزدیک کوئی شئی معدوم نہیں۔ یہی فاسد عقیدہ بروزی قادیانی کا ہے۔ حضرت قاضی عیاضؒ اپنی کتاب شفاء میں لکھتے ہیں: ’’قد اجمع المسلمون علی ان القرآن المتلو فی جمیع اقطار الارض المکتوب فی المصاحف بایدی المسلمین مما جمعہ الدفتان من اول الحمد ﷲ رب العالمین فی آخر قل اعوذ برب الناس انہ کلام اﷲ المنزل علی نبیہ محمدa وان جمیع مافیہ حق وان من نقص منہ حرفاقاصداً لذالک او بدلہ بحرف آخر مکانہ او زاد فیہ حرفا ممالم یشتمل علیہ المصحف الذی وقع علیہ الاجماع واجمع علی انہ لیس من القرآن عامداً لکل ہذا انہ کافر‘‘{تمام مسلمانوں نے اس امر پر اجماع کیا ہے کہ تحقیق جو قرآن زمین کی تمام اطراف میں تلاوت کیا گیا ہے اور جو جلدوں میں لکھا ہوا مسلمانوں کے ہاتھوں میں ہے جس کو جمع کیا ہے۔ دو گتوں میں شروع الحمد سے لیکر آخر قل اعوذ برب الناس تک خدائے تعالیٰ کا کلام ہے جو اس کے نبیa پر نازل ہوا ہے اور جو کچھ اس میں ہے۔ حق ہے جس شخص نے اس میں سے ایک حرف کم کرنے کے ارادے سے کم کیا یا کوئی حرف اس کے حرف کی جگہ بدلایا کوئی ایسا لفظ بڑھایا جو قرآن میں نہیں ہے۔ عمداً ایسی تمام باتوں کا ارتکاب کرنے والا بالاجماع کافر ہے۔} اور مفتاح السعادت میں لکھا ہے ’’ویکون وطیہ مع امراتہ زناء والمتولد منہما فی ہذہ الحالۃ ولد الزناوان اتے بکلمتی الشہادۃ بطرق العادۃ‘‘ اور ایسے مرتد کا اپنی عورت کے ساتھ صحبت کرنا زناء ہے اور ایسی حالت میں جو بچہ پیدا ہو وہ حرامی ہے۔ گرچہ بطریق عادۃ یہ مرتد توحید وشہادت کا کلمہ پڑھے۔ اور ظاہر ہے کہ ایسے شخص پر اعتقادہ رکھنے