احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
ظل یعنی چہ معنی دارد۔ اب رہی حدیث میں مہدی مسعود اور عیسیٰ موعود کی پیشینگوئی۔ اگر احادیث رسول اﷲ پر ایمان ہے تو اس کا وقت ابھی نہیں آیا نہ اس کے آنے کے آثار وعلامات ظاہر ہوئے۔ اور اس دعوے میں مرزا قادیانی ہی منفرد نہیں بلکہ سوڈان اور افریقہ میں بہت سے مہدی پیدا ہوچکے ہیں اور ہورہے ہیں اور ہوں گے جب تک حدیث رسول اﷲ کے موافق ۳۰؍دجال پورے نہ ہولیں اور پھر مہدیوں اور مسیحیوں کا خروج اہل اسلام ہی میں نہیں بلکہ امت مسیح میں بھی ہورہا ہے۔ چنانچہ لندن اور پیرس میں آ جکل دو مسیح دندنارہے ہیں جن کے دلائل مرز ا قادیانی کے دلائل سے کم نہیں۔ بلکہ بڑھے ہوئے ہیں۔ یعنی انہوں نے مرزا قادیانی کی طرح گرگٹ جیسے رنگ نہیں بدلے کہ پہلے ایک بزرگ اور مقدس مسلمان بنے، پھر الہامی ہوئے۔ پھر مثیل المسیح، پھر اصل المسیح اور مہدی موعود۔ پھر امام الزمان، پھر ظلّی اور بروزی نبی، پھر کھٹ سے خاتم الخلفاء (خاتم الانبیاء) بن گئے گویا وہ معراج ملی جو آج تک کسی نبی کو ملی ہی نہیں۔ مرزا قادیانی کا اپنی زندگی میں یہ تغیر قابل دید ہے۔ لندن اور پیرس کے مسیحیوں کے پاس قوت منتظرہ نہ تھی وہ تو چھاتی ٹھونک کر ایک دم یسوع بن گئے۔ نہ آئو دیکھا نہ تائو۔ مرزا قادیانی کے پاس کیا دلیل ہے جو لندن اور پیرس مسیح کے مقابلے میں پیش کرسکیں کہ تم مسیح نہیں ہو بلکہ میں مسیح ہوں۔ حالانکہ ان کو حق شفعہ حاصل ہے کہ آسمانی باپ کے اکلوتے بیٹے کو مانتے ہیں اور اس لحاظ سے آسمانی باپ کی میراث کے وارث ہیں۔ مرزا قادیانی تو ناخلف لے پالک ہیں کہ اپنے بڑے بھائی کو ناقابل وراثت ٹھہرانے کے لئے فاسق وفاجر بتاتے ہیں اس لئے مورث اعلیٰ آسمانی باپ کی درگاہ سے بھی راندے گئے ہیں۔ آج کل آزادی کا زمانہ اور برٹش گورنمنٹ جیسی آزاد سلطنت کا مہد امن عہد ہے کہ ہر مذہب والے اپنے اپنے دعوئوں میں پھل پھول رہے ہیں پس مرزا قادیانی کی بڑی خوش قسمتی یہی ہے کہ اس آزاد سلطنت میں پیدا ہوئے جس کے عہد میں اگر کوئی شخص خدائی کا دعویٰ بھی کرنے لگے تو اسے کچھ تعرض نہیں۔ مرزا قادیانی سوڈان یا افریقہ میں پیدا ہوتے تو مزہ آتا جہاں کی سرزمین مہدیوں کے اگنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور مرزا کے وجود کے خروج کی ہر طرح قابل ہے۔ پس وہ سوڈان میں بروزی تعایشی اور افریقہ میں بروزی سنتوشی بنتے۔ ہندوستان میں تو تعلیم وتربیت اور عقلمندی پھیل رہی ہے اور پھیلتی جاتی ہے۔ جوہر تو میری ذات میں سوڈانیوں کے تھے ہندوستان میں کیوں میری مٹی خراب کی پس یہاں کسی بروزی یا ظلی نبی کی دال گلنا ٹیڑھی کھیر ہے۔