احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
رہتا۔ پھر تو سب کے سب لنکا میں باون گز کے ہو جاتے ہیں اور نیچرل آزادی کے کھیت میں منہ چھٹ ہریائی چرنے لگتے ہیں۔ آج کل آزادی آزادی پکارنے والوں کی نیو خوب جمتی ہے۔ موجودہ زمانہ کے رفارمر اور انبیاء وہ ہیں جو دنیا کو تکالیف شرعیہ سے آزاد کر رہے ہیں۔ یہ رفارمر جو دعوے کریں۔ بجا ہے ان کے دعوے ضرور سرسبز ہوں گے اور ہورہے ہیں۔ یہی امتحان کا وہ وقت ہے جس کی نسبت مخبر صادق نے پیشین گوئی فرمائی ہے کہ ایمان کا سنبھالنا گویا ہاتھ پر چنگاری رکھنا ہوگا اور اسلام یوں سمٹ جائے گا۔ جیسے سانپ اپنی بل میں۔ ابھی تو کچھ بھی نہیں۔ مومنوں کے ایمان کا سخت سے سخت امتحان لیا جائے گا۔ دنیامیں تیس دجالوں کذابوں کا آنا ضرور ہے۔ جن کے زور شور کے نعرے گنبد فلک میں گونجیں گے اور جن کے انار بکم الاعلیٰ کے نقارے مردوں تک کے کانوں کے پردے پھاڑیں گے۔ پس مسلمانوں کو امتحان کے لئے تیار رہنا اور آنے والی نسلوں کے تیار کرنے کا سامان فراہم کرنا چاہئے۔ آنحضرتa کے بعد نبوت ورسالت کادعویٰ کرنے والا بڑا ظالم ہے۔ مسلمانوں کو خیال کرنا چاہئے کہ ایسا شخص کس قدر خوفناک ہے اور اس کا زہد وتقویٰ عبادت وریاضت (اگر درحقیقت کچھ ہو) کس کام کا ہے۔ یہ وہی بات ہے کہ کوئی نجس کپڑے کو عطر میں بساوے اور یوں اس کی نجاست کو ڈھک دے۔ غرور اور تکبر مرزائیوں کی سرشت میں بھرگیا ہے۔ ہم سچ کہتے ہیں کہ چند روز میں وہ زمانہ آنے والا ہے کہ ایک ایک مرزائی اپنے کو انبیاء سے بڑھ کر سمجھے گا اور مرزاقادیانی نہ صرف خاتم الانبیاء بلکہ اپنے کو خدا سمجھنے لگیں گے۔ ابھی چیونٹیوں کے پر نہیں لگے۔ نہ جھوٹ کا جہاز جو طوفان میں آیا ہوا ہے۔ اس میں کنارے تک پانی بھرا۔ ابھی تو بہت کچھ ہونے والا ہے۔ اگر یہی لیل ونہار رہے اور مرزاقادیانی اور مرزائیوں نے جو ترقی گزشتہ دوسال میں کی ہے۔ اگر اس کے انجن کی اسٹیم اسی طرح گرم رہی تو بہت ہی جلد مکافات کو پہنچ جائیں گے اور جس طرح دوسرے ۲۳مہدی اپنے خوارق کی یادگاریں صفحۂ تاریخ پر چھوڑ گئے ہیں۔ مرزاقادیانی اور مرزائی بھی اپنے نبوت ورسالت کی کارروائیوں کا بڑا بھاری ذخیرہ چھوڑ جائیں گے اور ہم مبداء فیاض ازل کی برکت سے پیشین گوئی کرتے ہیں کہ یہ ضرور ہو کر رہے گا۔ دیر میں ہو یا جلد ہو۔ انبیاء کی مخالفت نے تو بڑے بڑے سرکش سلاطین اور بڑی بڑی جرار اور زبردست قوموں کو خاک میں ملادیا ہے۔ مرزاقادیانی تو کیا پدی کیا پدی کا شوربا ہیں۔