احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
وکمال ان مناسبتوں میں غور فرمائیں۔ برائے رہنمائی عوام ظاہر فرماویں۔ ہم نے فی الحال چند باتیں جو دونوں میں ثابت ہوئی ہیں بیان کرتے ہیں۔ اصلی مسیح موعود مسیح (۱)اصلی مسیح کو مرزاقادیانی نے بلا باپ تسلیم کیا ہے۔ (اخبار الحکم مورخہ ۳۱؍اپریل ۱۹۰۱ء) موعود مسیح کے والد کو اکثر اضلاع پنجاب کے لوگ جانتے ہیں جنہوں نے موعود کو لکھایا پڑھایا اور بہت مدت اس کے سر پر سلامت رہے۔ (۲)اصلی مسیح کا مشن یہودیوں کی طرف تھا۔ موعود مسیح کا مشن خاص مسلمانوں کی طرف ہے جن کا ایمان توحید ورسالت حضرت رسول کریمa پر ہے اور جو اہل قبلہ ہیں اور موعود ان کو ملعون اور شیطان اور بے ایمان اور یہودی کہتا ہے۔ (۳)اصلی مسیح نے اپنی زندگی بھر میں کوئی بی بی نہیں کی۔ موعود مسیح کی تازگی پسند طبیعت نے اپنی پرانی بی بی کو علیحدہ کیا اور ایک نیا نکاح دہلی سے کیا۔ اس پر بھی قانع نہ ہوا اور بایں عالم پیری اب تک بھی الہامی بی بی کا شوق ہے جو افسوس ہے کہ پورا ہوتا نظر نہیں آتا۔ (۴)اصلی مسیح دنیا کے مال ودولت سے نفرت رکھتا تھا۔ موعود مسیح مال ودولت دنیا کا عاشق ہے۔ (۵)اصلی مسیح کہتا ہے کہ کل کی روٹی کا فکر نہ کرو۔ موعود مسیح لطائف الحیل سے زرومال جمع کر کے اپنی بی بی کے نام فرضی رہن کرتا ہے۔ (۶)اصلی مسیح نے کوئی کتاب اپنے ہاتھ سے نہیں لکھی۔ موعود مسیح تازہ رسالے اور اخبارات واشتہارات جاری کرتا ہے۔ جن میں سب وشتم ولعنتیں وغیرہ ہوتی ہیں۔ (۷)اصلی مسیح کوڑھیوں، اندھوں اور گونگوں کو اچھا کرتے تھے۔ موعود مسیح دیگر اشخاص کو تو کیا اچھا کرتے اپنے وزیراعظم کی آنکھ کا شہتیر نکال سکے نہ ٹانگ کالنگ اور سر کی کھجلی مٹا سکے۔ (۸)اصلی مسیح جابجا پھرتا اور وعظ کرتا رہا۔ موعود مسیح نے جب سے لدھیانہ اور دہلی سے شکست کھائی کبھی گھرسے باہر قدم نکالنے کا نام تک نہ لیا اور باوجودیکہ پیر مہر علی شاہ صاحبؒ گولڑہ والے حسب الطلب مثیل بمقام لاہور آئے۔ مگر مثیل یا موعود مسیح نے اپنے مارے جانے کے خوف سے اپنے بیت الفکر سے باہر آنا منظور نہ کیا۔