احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
شنیدم کہ مردان راہ خدا دل دشمنان ہم نکردند تنگ جناب من آنحضرتa کا سابقہ ہمیشہ ان لوگوں سے پڑتا تھا جو خدا اور اس کے رسولوں کے دشمن تھے۔ مگر اس خلق عظیم نے دائماً ان کے حق میں بجز دعائے خیر اور کچھ نہ فرمایا اور بے ادبیوں اور گستاخیوں کے عوض یہی کہا کہ اے خدا تو دلوں کا پھیرنے والا ہے۔ بعوض ظلم کے جو مجھ پر کرتے ہیں۔ ان کو توفیق شرف اسلام دے۔ میں ان سے انتقام نہیں لیتا۔ سبحان اﷲ یہ تھے رحمۃ للعالمین اور یہ ہے مرزاقادیانی کا بے عمل اور زبانی دعویٰ۔ مرزاقادیانی مثیل مسیح اور مثیل محمد کس طرح بن سکتے ہیں۔ یہ مسلمہ قاعدہ ہے کہ شبہ کو مشبہ بہ سے مناسبت ضرور ہے۔ مشبہ بہ آنحضرتa تو کئی کوڑی بتوں کے پوجنے والوں کو بھی دعائے خیردیں اور مرزاقادیانی ایک خداپر ایمان لانے والوں اور رسول آخرالزمان کے امتیوں کو جس کا مثیل خود مرزابننا چاہتاہے۔ ایسے الفاظ سے یاد کرے۔ عجب ایمان باﷲ وبالرسول ہے۔ اب مرزاقادیانی خود اپنے دل میں فیصلہ کریں کہ وہ کہاں تک حق پر ہیں۔ میں ناظرین کی خدمت میں آنحضرتa کے صبر وتحمل اور استقلال اور ایمان باﷲ اور نفس مطمئنہ کا ادنیٰ نمونہ گزارش کرتا ہوں۔ ذرا غور سے پڑھیں۔ آنحضرتa سفر طائف میں تنہا رہ گئے اور وہاں کسی کو بھی توفیق قبول اسلام نہ ہوئی۔ بلکہ قوم قریش کی طرح ان کو بھی طیش آگیا تو مجبوراً آپ کو تین روز بعد وہاں سے واپس آنا پڑا۔ کمینہ لوگوں کا ایک گروہ کثیر برا بھلا کہتا اور غل مچاتا ہو ا تمام دن آپ کو گھیرے رہا اور آپ کو ایک باغ کے احاطہ میں پناہ لینی پڑی۔ مگر اﷲ رے صبر واستقامت کہ انگور کے سایہ میں بیٹھ کر بارگاہ حدیث میں یہ مناجات کی۔ اے رب جلیل یہ بندہ تیری بارگاہ عزت وجلال میں اپنی کمزوری اور صبر وتحمل کی کمی کی فریاد لایا ہے۔ کیونکہ تو سب سے رحم والا اور ہر ایک عاجز وناتواں کا مدد گار اور خود میرا مالک اور پروردگار ہے تو مجھے کس کے حوالہ کرتا ہے؟ کیا ایسے دوست کے جو مجھے دیکھ کر ناک بھون چڑھائے۔ یا ایسے دشمن کے جس کو تو نے میرا معاملہ سونپ دیا ہے۔ لیکن اگر یہ بلا تیری خفگی کی وجہ سے نہیں تو مجھ کو اس کی کچھ پروا نہیں۔ تیرا بچاؤ میرے لئے بہت وسیع ہے۔ میں تیری قوت ورحمت کے نور میں جو تمام تاریکیوں کا روشن کر دینے والا ہے۔ تیرے غیظ وغضب کے نزول سے پناہ لیتا ہوں۔ لیکن اگر تیری خفگی ہی میں میری بھلائی ہے تو تجھے وہاں تک اختیار ہے کہ تو مجھ سے راضی ہو جاوے اور بغیر تیری مدد کے نہ میں برائی سے بچ سکتا ہوں نہ نیکی کی قدرت وطاقت رکھتاہوں۔