اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
واسطے میں لوگ اپنے کئی رشتے دار عزیز یا پڑوسی کو اس طرح کا کردار ثابت کرانا چاہتے ہیں کہ وہ تو اپنے آپ کو بہت فرشتہ خاں سمجھتا ہے یہ کردار یا اِس طرح کی مصنوعی کردار کے ایک خاص سطح پر نفسیاتی رو یہ کی نشاندہی کرتی ہے۔فرشتے دکھائی دینا ویسے تو فرشتہ استعارے کے طور پر ایک نیک اور بھلے آدمی کو کہتے ہیں یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کوئی آدمی اپنے سادہ پن کی وجہ سے کسی بڑے آدمی کے بارے میں اچھا خیال رکھتا ہو تو طنز کے طور پر یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ آ پ کو تو سب ہی فرشتے دکھائی دیتے ہیں ۔ ہمارے ہاں اِس طرح کے خیالات بھی رائج رہے ہیں کہ موت سے پہلے فرشتے دکھائی دیتے ہیں یا قربانی کے جانور کو فرشتے چھُریاں دکھاتے رہتے ہیں اِس طرح کے خیالات اور توہمات ہماری سماجی زندگی میں موقع بہ موقع کا ر فرما نظر آتے ہیں ۔فرشتے کے پر جلنا فرشتہ ایک غیبی مخلوق ہے ہم بہت سی ایسی مخلوقات کے قائل ہیں جن کا خارج میں کوئی وجود نہیں وہ غیبی قوتوں کی علامتیں ہیں جن کو ہم نے ایک وجود کے ساتھ مانا ہے اُن میں دیوی دیوتا بھی ہیں اور فرشتے بھی مسلمان یہود اور عیسائی قومیں چار ایسے فرشتوں کی قائل ہیں جو خُدا کے بہت مُقرب فرشتے ہیں اُن میں جبریلؑ ہیں جبریلؑ خدا کا پیغام لے کر انبیاء اور رسولؐ کے پاس آتے ہیں ۔ "میکائیل رزق پہنچانے والا فرشتہ ہے"عزرائیل موت کا فرشتہ ہے اور اسرافیل قیامت کا۔ ہم فرشتوں کا بہت احترام کرتے ہیں ۔ اور حضرت کہہ اُن کو یاد کرتے ہیں ۔ عرب جو فرشتوں کا تصور رکھتے ہیں اس میں پربھی لگے ہوتے ہیں یعنی وہ پرندوں کی طرح"پروں "کے ساتھ اُڑ سکتے ہیں یہاں سے وہاں جا سکتے ہیں اسی لئے فرشتے اُن کے نزدیک بازوؤں والے ہیں ۔