اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
کچہری میں آتے جاتے رہتے ہیں اور ان میں جھوٹے گواہ بھی ہوتے ہیں مقدمہ باز بھی اور گئے گزرے وکیل بھی۔ کچہری لگانا گویا کچہری کا سا ماحول پیدا کرنا ہے اور اپنے گواہوں اور وکیلوں کو ادھر ادھر منع کرنا"کچہری لگانا ہوا"۔ ویسے یہ بندر کی حکایت سے ماخوذ محاورہ بھی ہو سکتا ہے۔کرکری کرنا، کرکرا دینا بے عزتی کرنا یا بے عزتی ہونا اس کے معنی عزت میں کمی آنے اور وقار باقی نہ رہنے کے ہیں کوئی چیز اگر ریت یا مٹی کی وجہ سے کچھ خراب ہو جاتی ہے تو اسے کرکرا ہونا کہتے ہیں ۔ کھانے پینے کی کوئی بھی شے ہو سکتی ہے۔کروٹ بدلنا اِدھر سے اُدھر کروٹ لینا ایک عام حرکت ہے لیکن محاورہ میں پہنچ کر اس کے معنی دوسرے ہو جاتے ہیں اور اس میں انقلاب رونما ہونے کا تصور آ جاتا ہے اسی لئے انقلابِ زمانہ کو بھی کروٹ بدلنا کہتے ہیں ۔کشیدہ خاطر رہنا یا ہونا، کشیدہ کاڑھنا ایک گونہ ناراضگی کو شکر رنجی کہتے ہیں اور اگر اس میں ایک طرح کا تناؤ یا کھچاؤ پیدا ہو جائے تو اس کو کشیدہ خاطر کہتے ہیں یا پھر کشیدگی سے تعبیر کرتے ہیں قد کے ساتھ بھی کشیدہ آتا ہے وہاں اس سے مر اد لمبا قد ہوتا ہے۔ اس کو کشیدہ کاری بھی کہتے ہیں اور یعنی پھول پتی کاڑھنا دہلی میں اس کا بہت رواج رہا ہے۔کفِ دست میدان ہونا، (چٹیل میدان) جس میں جھاڑیاں ہریالی یا درخت بالکل نہ ہوں تو اسے کفِ دست میدان ہونا کہتے ہیں یہ ایک طرح کا شاعرانہ اندازِ بیان ہے کہ جسے ہتھیلی میں کچھ نہیں ہوتا ایسا