اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
ہیرا آدمی، ہیرا یا ہیرے کی کنی کھا جانا آدمی کو اُس کی خوبیوں یا پھر اُس کی سیرت و صُورت کی کمزوریوں کے باعث مختلف اچھی بُری چیزوں سے تشبیہہ و استعارہ کے حوالوں سے مختلف ناموں سے یاد کیا جاتا ہے یا نسبت دی جاتی ہے مثلاً چاند سورج کنول پھول اسی طرح بُرائیوں کے اعتبار سے اینٹ پتھر اور کوڑا کرکٹ کہتے ہیں اچھا آدمی لعل جواہر ہیرا موتی اسی لئے کہتے ہیں کہ وہ تو ہیرا ہے۔ ہیرا انگوٹھیوں میں زیورات میں اور دوسری زینت کی چیزوں میں کام آتا ہے تخت طاؤس میں بھی ہیرے جڑے ہوئے تھے اور شاہ جہاں کی پگڑی میں بھی کوہِ نُور ہیرا رہتا تھا۔ آج برطانوی ملکہ یا بادشاہ کے تاج میں کوہِ نور چمکتا ہے اِس سے انسانی زندگی میں ہیرے کی قیمت کا اندازہ ہو سکتا ہے لیکن ہیرا بدترین قسم کا زہر بھی ہوتا ہے اسی لئے ہیرے کو اگر چاٹ لیا جائے تو اس سے موت ہو جاتی ہے اور اگر اس کی کنی کھا لی جائے تو آنتیں کٹ جاتی ہیں ۔ہیر پھیر کی باتیں کرنا یا ہیرا پھیری کرنا مکّاری اور دغا بازی کو کہا جاتا ہے کہ وہ تو بڑی ہیرا پھیری کرتا ہے یہ خاص طور پر دلّی میں بولا جاتا ہے اور ہیر پھیر کی باتیں کرنا عام ہے۔ہینگ لگانا، ہینگ کہنا یا ہینگ ہگنا اس سے مُراد تکلیفیں اُٹھانا ہے اور خاص طور پر پیٹ کی تکلیفوں میں مبتلا رہنا ہے ہینگ لگانے کے معنی وہی ہیں جو چُونا لگانے کے ہیں ۔ یہ ایک طرح کا فریب دینے کا عمل ہے۔ہائے ہائے کرنا افسوس کا اظہار کرنا، غالب کا مصرعہ ہے روئیے زار زار کیا، کیجئے ہائے ہائے کیوں اس سے تہ چلتا ہے کہ ہائے ہائے کرنا دکھ درد سے پریشان ہو کر اس پر اظہارِ افسوس کرنا ایک طرح سے آہ و شیون قائم کرنا جو اظہارِ ملال ہوتا ہے۔ آدمی اپنے