اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
ہیں اگر ناگواری ختم ہو گئی تو اسے تیوری کا بل کھلنا کہتے ہیں یہ تیوری کے ہر بل پڑنے کے مقابلہ میں ہوتا ہے۔ردیف "ٹ" ٹاپا توڑ نکل جانا مُرغیاں خریدنے والے ایک خاص طرح کا گھیرے دار جال رکھتے تھے وہ ٹاپا کہلاتا تھا وہ لوگ ٹاپے والے کہہ کر یاد کئے جاتے تھے۔ مُرغیاں گھر کے ماحول سے نکل کر اُس ٹاپے میں پھنس جاتی تھیں تو پریشان ہوتی تھیں اور اس سے نکلنا چاہتی تھیں اسی مشاہدہ سے یہ محاورہ بنا ہے۔ یعنی مصیبت میں پھنسنا اور پھر نکلنے کی کوشش کرنا۔ٹالم ٹول (ٹال مٹول) کرنا اس معنی میں ایک اہم محاورہ ہے کہ ہماری یہ ایک عام سماجی روش اور معاشرتی طرزِ فکر ہے کہ ہم بات کو سلجھاتے وقت ہر قدم اُٹھانے اور تدبیر کرنے کے بجائے ٹال مٹول کرتے رہتے ہیں اپنے معاملہ میں بھی اور دوسروں کے معاملہ میں بھی یہ ایک طرح کا سماجی عیب ہے کہ معاملات کو نمٹاؤ نہیں ٹالتے رہو اور کوئی نہ کوئی غلط سلط بہانہ بناتے رہو ہم آج کے معاشرے میں بھی شہری وہ معاشرہ ہویا قصباتی معاشرہ یہی ٹال مٹول کی صورت دیکھتے ہیں خود بھی اس سے گزرتے ہیں اور دوسروں کے لئے بھی پریشانیوں کا سبب بنتے ہیں ۔ٹانکا ٹوٹ جانا، ٹانکے کا کچّا ہونا، ٹانکے کھُل جانا ٹانکا ہماری معاشرتی سماجی اور گھریلو زندگی کا ایک اہم حوالہ ہے یہاں تک کہ بہت اہم سطح پر ہم ٹانکا ٹھپا کہتے ہیں پھٹے پُرانے کپڑے میں ٹانکا لگانا اور اسے جوڑنا ہماری ایک تمام سماجی ضرورت ہے اسی لئے یہ کام گھریلو طور پر کیا جاتا ہے کپڑوں کے علاوہ چادر، بستر، لحاف میں ٹانکا لگانے کی ضرورت پیش