اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
"طرح" کے معنی ہیں طرزِ انداز اور ادا ہماری ادبی اور سماجی زندگی میں " طرح داری" کے معنی ہوتے ہیں خاص انداز رکھنا معشوق طرح داری ہمارے ادیبوں کے یہاں اب سے پہلے بہت آتا تھا۔ طرح ڈالنا کے معنی ہوتے ہیں کسی اندازِ ادا کو اختیار کرنا اور اُسے رواج دینا۔ شاعری میں جب کوئی مصرعہ غزل لکھنے کے لئے مشاعروں کے سلسلے میں دیا جاتا ہے تو اسے طرح دینا یا طرح ہونا کہتے ہیں طرح دینے کے معنی نظر انداز کر دینے کے بھی ہوتے ہیں طرح نکالنا بھی کسی نئے اسلوب کو رواج دینے کو کہتے ہیں ۔طُرفتہ العین میں طُرفۃ العین پلک جھپکنے کو کہتے ہیں یہ عربی لفظ ہے اور اِس کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ کوئی کام آناً فاناً میں بھی ہو جاتا ہے یا جی چاہتا ہے کہ یہ کام گھڑی کی سیت (ساعت میں ) ہو جائے۔ طرفۃالعین عربی کا لفظ اسی مفہوم کو ظاہر کرتا ہے۔طرفہ معجون عجیب قسم کی طبیعت یا سوچ کا عجیب و غریب انداز یا پھر ایسی تحریر جس میں فکری الجھاؤ ہوں ۔ طرفہ معجون یا طرفہ معجون مرکب کہلاتی ہے معجون جیسا کہ ہم جانتے ہیں ایک طبّی نسخہ کے مطابق تیار کردہ دوا کو کہتے ہیں جس میں شہد اور دوسری بعض جڑی بوٹیاں کوٹ کر ڈالی جاتی ہیں جیسے معجون" سورنجان" یا معجون فلاسفہ یہ محاورے اس طرف اشارہ کرتے ہیں کہ ہم علم و فن کی کن کن باتوں سے محاورہ پیدا کرنے میں فائدہ اُٹھاتے ہیں ۔ محاورہ کسی ایک کا نہیں ہوتا سب کا ہوتا ہے سب کے لئے ہوتا ہے اور سب کی طرف سے ہوتا ہے۔طشت از بام ہونا، طشت چوکی ہمارے یہاں محاوروں کی طرف ایک بڑی تعداد تو وہ ہے جو ہماری اپنی بھاشا یا قریبی علاقوں کی بھاشاؤں سے ہماری زبان میں منتقل ہوئے ہیں ۔ کچھ محاورے وہ بھی ہیں جو فارسی سے آئے ہیں یہ ایک فطری عمل ہے کہ ہم نے ایک خاص دور میں فارسی ادب اور زبان سے گہرے اثرات قبول کئے ہیں ۔ طشت از بام ہونا۔ انہی میں سے ایک محاورہ ہے جو فارسی کے ادبی اور لسانی اثرات کی نمائندگی کرتا