اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
ہوتے ہیں مٹر گشت کرنا اسی ذیل میں آتا ہے اور ایک اچھا خوبصورت محاورہ ہے۔مٹی خراب کرنا، مٹی ڈالنا، مٹی ڈلوانا، مٹی عزیز کرنا، مٹی پلید کرنا، مٹی میں مِٹی یا ماٹی میں ماٹی ملنا ہماری زندگی ذہنی اور زمانی وفاداریوں سے متعلق بہت سے حوالہ زمین اور مٹی سے وابستہ ہوتے ہیں کہ وہی ہماری زندگی کی ایک بہت بڑی مادّی حقیقت ہے اور زمین ہی کو ہم مٹی سے تعبیر کرتے ہیں اور خاک سے بھی ایسے بچوں کو جن کے ماں باپ نہیں رہتے موئی مٹی کی نشانی کہتے ہیں مِٹی ہو جانا گویا مٹی کے برابر ہو جانا ہے جب کوئی چیز قیمت سے بے قیمت ہو جائے یا انتہائی عاجزی اختیار کرے تو اسے مٹی ہو جانا کہتے ہیں کسی کوشش خواہش اور سعی تدبیر کا ناکام ہونا بھی مٹی ہو جانا یا مٹی میں مل جانا ہے مِٹی مل جانا موت آنے کو بھی کہتے ہیں کہ وہ سب مرگل گئے مٹی میں مِل گئے اب اُن کا کیا ذکر۔ مٹی پلید ہونا یا کرنا ذلیل کرنے کو کہتے ہیں اور ذلیل ہونے کو مٹی پلید ہونا کہتے ہیں وہاں ان کی بہت مٹی پلید ہوئی یعنی ذلیل ہونا پڑا۔ جب آدمی بہت مصیبت میں ہوتا ہے اور بیمار ہوتا ہے تو اس کی زندگی کی مشکلات اور تکلیفوں کو دیکھ کر یہ کہا جاتا ہے کہ اللہ ان کی مٹی عزیز کر لے۔ یعنی ان کی مشکل آسان کر دے۔ مٹی دینا دفن کرنے کے بعد مسلمانوں میں یہ رواج ہے کہ سب مٹھیاں بھر بھر کر تیا ر ہونے والی قبر میں مٹی ڈالتے ہیں اسی کو مٹی دینا کہتے ہیں نشان قبر کو باقی رکھنے کے لئے کچھ لوگ قبروں پر مٹی ڈلواتے رہتے ہیں مٹی کی کشش کا تصور بھی موجود ہے کہ جہاں کی مٹی ہوتی ہے وہیں انسان دفن ہوتا ہے اردو کا ایک مصرعہ ہے۔ پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا مٹی میں مٹی ماٹی میں ماٹی ملنا بھی اسی مفہوم میں آتا ہے۔