اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
کھونٹے کے بل کودنا، کھونٹے سے باندھنا یہ بہت اہم محاورات میں سے ہے اور اس گھریلو زندگی کی طرف اشارہ کرتے ہیں جہاں جانور یا مویشی زندگی میں داخل رہتے ہیں اسی لئے کھونٹے سے بندھنا یا باندھنا کا محاورہ رائج ہوا۔ اگر جانور کو کھونٹے سے نہیں باندھا جائے گا تو وہ کہیں بھی اِدھر اُدھر نکل جائے گا اور کوئی اس کو پکڑ لے گا۔ علاوہ بریں کھونٹے سے لگنا بھی محاورہ ہے اور وہ بھی جانور کی وفاداری کے معنی میں آتا ہے کہ جب جانور جنگل باہر سے گھر یا گھرکی طرف آتے ہیں تو وہیں جا کر کھڑے ہوتے ہیں جہاں اِن کا کھونٹا ہوتا ہے۔ یہاں سے ایک اور محاورہ پیدا ہوا کہ جانور کو اپنے کھونٹے کا بڑا سہارا ہوتا ہے اور وہ اسی سہارے پر کودتا یا اُچھلتا ہے جیسے کوئی آدمی اپنے سرپرست یا خاندان کے بزرگ کے بل بوتے پر غلطیاں بھی کر جاتا ہے اور یہ خیال کرتا ہے کہ میرے بڑے اس کو نمٹا لیں گے اور مجھے کوئی تکلیف نہیں پہنچنے گی اس کے مقابلہ میں قصائی کے کھونٹے سے بندھنے کے معنی تکلیف اٹھانے اور چھری تلے جانے کے ہیں ۔ ایک محاورہ بھی اسی سلسلہ کا ہے کہ تم کہیں بھی کھلے بندھے نہیں ہو یعنی تم نے اچھا بُرا وقت نہیں دیکھا۔کھیل اُڑ کر منہ میں نہیں گئی یعنی کھانے پینے کو کچھ بھی دیکھا اور کوئی تجربہ یا ذہنی تربیت حاصل نہیں کی۔کیل کایا کیلی کا کھٹکا نہیں یہاں کسی بات کا خوف و ڈر یا اندیشہ نہیں ہے یعنی محفوظ جگہ اُس کی طرف اشارہ کرنے کے لئے یہ محاورہ ذیل میں بہت عام ہے۔