اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
نیند کا ماتا، نیند کا دکھیا بہت کم سُننے میں آیا ہے لیکن" نیند کا ماتا" ہندی لوک گیتوں میں آتا رہا ہے انہی گیتوں کا ایک بول ہے۔ میری انکھیاں نیند کی ماتی، تو سپنے میں آوے میری آنکھیں نیند میں ڈوبی ہوئی ہیں اور آرزو یہ ہے کہ میں سو جاؤں اور تو مرے خواب میں آئے۔نیو جمانا "نیو" مکانوں کی دیواریں زمین کے اندر چُنی جاتی ہیں اِس کو"نیو"رکھنا بھی کہتے ہیں " نیو" جمانا بھی"نیو" قائم کرنا بھی اسی کے ساتھ"نیو" کا پکا ہونا یا"نیو" کا مضبوط ہونا بھی استعمال ہوتا ہے اگر نیو کمزور ہوتی ہے تو مکان کی بُنیاد کمزور ہوتی ہے اور اُس کے در و دیوار کمزور خیال کئے جاتے ہیں اِس معنی میں " نیو" اور اُس کی مضبوطی یا کمزوری ہماری سماجی حسَّیات کا ایک اثاثی پہلو ہے سوچ کی ایک بنیاد ہے۔نئے سِرے سے جنم لینا ہمارے معاشرے کے بنیادی تصورات میں "آواگون"کی وہ فلاسفی شامل رہتی ہے کہ ایک جنم کے بعد دوسرا جنم ہوا ہے اسی لئے ہم جنم جنم کے ساتھی بھی کہتے ہیں اور نئے جنم سے مُراد اس کی خطرناک صُورتِ حال اور جان لیوا بیماری کو بھی کہا جاتا ہے جس سے آدمی بچ جاتا ہے تو گویا وہ نیا جنم لیا جاتا ہے۔ اسی لئے"مجئے جنم" آنا بھی مصیبتوں سے چھُوٹ جانا ہے اِس سے ہم زندگی کے خطرات شدید تکالیف اور سخت حالات سے گزرنے کے عمل کو سماجی رویوں کی روشنی میں دیکھ سکتے ہیں ۔ کہ گویا زندگی میں آدمی کو موت تو ایک بار آتی ہے لیکن اپنے حالات معاملات اور حادثات کے اعتبار سے وہ بہت سے جنموں سے ایک ہی جنم میں گزر جاتا ہے۔ اسی لئے حالات کا بہتری کی طرف رُخ کرنا گویا نیا جنم پانا ہے۔ اس کو ہم ہندوستان کے دوبارہ جنم لینے یا"پُونر جنم" کے عقیدہ سے جوڑ سکتے ہیں اس لئے