اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
ذیل میں آتا ہے جو غصّہ کے عالم میں ہوتا ہے مگر ناراضگی کی ایک دوسری سطح ہے۔سر آنکھوں چڑھنا، سر آنکھوں میں ہونا، سر آنکھوں سے آنا، سر آنکھوں پر رکھنا سر ہمارے معاشرے میں احترام کی چیز ہے اسی لئے سر جھکانا، سر جھکنا، سر چھپانا ایسے کچھ محاورات ہیں جو سر سے تعلق رکھتے ہیں ۔ سرکے ساتھ آنکھیں ہماری معاشرتی زندگی کی اعضائی علامتوں میں بڑی علامت ہے۔ آنکھوں سے لگانا آنکھیں دیکھنا آنکھ رکھنا آنکھوں سے آنکھوں پیار کرنا، آنکھوں میں رکھنا جیسے بہت سے محاورے آنکھوں ہی سے متعلق ہیں ۔ بعض محاوروں میں سر آنکھیں ایک ساتھ آتے ہیں جیسے سر آنکھوں رکھنا جس کے معنی ہیں بہت احترام اور محبت سے رکھنا جیسے آپ کا خط آیا سر آنکھوں پر رکھا یا اُن کی بات تو سر آنکھوں پر رکھی جاتی ہے سر آنکھوں سے آنا یعنی بڑے احترام و عزت اور عقیدت کے ساتھ آنا اِس کے مقابلہ میں سرپر چڑھنا بے ادبی ہے اور بے ادبی کا یہ پہلو سر آنکھوں پر چڑھنے میں بھی موجود ہے۔سرپر خاک ڈالنا، سر پر چھپَّڑ رکھنا سرپر خاک ڈالنا انتہائی افسوس کی علامت ہے خاک مٹی کو کہتے ہیں دھول مٹی ایک عام ذہن کے لئے اس معنی میں قابلِ احترام نہیں ہے کہ وہ پیروں کے نیچے رہتی ہے روندی جاتی ہے اور ہوا کے ساتھ جب اڑتی ہے تو دوسری چیزوں پر بیٹھتی ہے اور انہیں میلا کرتی ہے دھُول سے اینٹھتی ہے اور گرد آلود کرتی ہے اسی لئے سرپر خاک ڈالنا اظہارِ ملال کرنا ہے۔ مٹھی بھر خاک بھی یہ کہیے کہ ایک بے قیمت شئے ہے اسی لئے مشت خاک بھی بے قیمت شے ہی کو کہتے ہیں سرپر رکھنا اپنی جگہ عزت دینے اور احترام پیش کرنے کو کہتے ہیں مگر سر پر چھپَّر رکھنے کے معنی ہیں ذمے داریوں سے دبا رہنا اور اُن کا بوجھ سرپر رکھا جانا زیادہ اولاد کی صورت میں بھی یہ محاورہ استعمال ہوتا ہے اور سماجی نقطہ نظر سے اس تصور کی بے حد اہمیت ہے کہ اس کے سرپر قرض یا فرائض کا چھپَّر رکھا ہوا ہے اب تو چھپَّر یا چھپریاں شہروں