اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
ہوں ۔ دھرم سوامی نام بھی رکھے جاتے ہیں ۔ مگر زیادہ تر مذہب کے بڑے نمائندوں کو دھرم سوامی کہا جاتا ہے۔ دھرم داس، دھرم نارائن، دھر م پال جیسے نام ہندوؤں میں عام ہوتے ہیں ۔دھُرے اڑانا مغربی یوپی میں یہ محاورہ عام ہے اور اِس کے معنی ہوتے ہیں بُری طرح پیش آنا سخت سزا دینا اور اذیت پہنچانا، ممکن ہے یہ لفظ دُرے سے بنا ہو۔ عربوں میں دُرے مارکر سزا دی جاتی ہے اور یہاں بھی دھُرے اُڑانے میں سزا ایذا پہنچانے کا تصور شامل رہتا ہے۔ "چرنجی لال"نے ا س کے مفہوم میں دھجیاں اُڑانے کو بھی شامل کیا ہے۔دہلی کا کُتّا، دہلیز کا کتا، دہلیز نہ جھانکنا کتا اگرچہ ایک وفا دار جانور ہے لیکن اُس کا نام تک ذلت کے ساتھ لیا جاتا ہے ہم اپنی سماجی زندگی میں کتے کو بے عزت سمجھتے ہیں ۔ اور بے عزتی کے ساتھ اُس کا نام لیتے ہیں ۔ بلکہ کُتّا کہنا یا کُتّا کہہ کر پکارنا ہماری سماجی زبان میں ایک طرح کی گالی ہے۔ "کتے بلی کی زندگی گزارنا ہے، بے عزت ہو کر جینا ہے اسی لئے جسے"دہلی کا کتا" کہتے ہیں اُسے مفت خور، بے عزت اور گرا پڑا قرار دیتے ہیں ۔ "کتے بھونکنا" ویرانی کے لئے آتا ہے۔ اور جب یہ کہتے ہیں کہ اُن گلیوں میں کُتے روتے ہیں ۔ اس سے مراد یہ ہوتی ہے کہ وہ آسیب زدہ ہے۔ اس لیے یہ خیال کیا جاتا ہے کہ جب آسمان سے بلائیں اترتی ہیں تو وہ کتوں کو نظر آ جاتی ہیں ۔ اور اسی کو دیکھ کر روتے ہیں ۔ اسی لیے کتے بلی کا رونا منحوس خیال کیا جاتا ہے۔ یہ ہمارے سماج کی تو اہم پرستی ہے اور یہ بھی واقع ہے کہ کتے بعض چیزوں کو سونگھ کر اچھے بُرے کا پتہ چلا لیتے ہیں ۔ اور اس پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہیں ۔ کتے کی دُم ہونا، یعنی اس کا اپنا ایک کردار ہے، بُرا کردار جس میں کوئی تبدیلی نہیں آتی ہے۔ کُتے کے گلے پٹہ باندھنا، یعنی"تابعدار بنانا، کتے کی طرح دم ہلانا"یعنی عاجزی اور خوشامد کا اظہار کرنا۔گلی کا کُتّا ہونا کسی کام کا نہ ہونا اسی لئے کہتے ہیں اور دھوبی کے کتے سے