اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
طویلے کی بلا بند رکے سر پڑنا کسی کی ذمہ داری کسی دوسرے پر ڈال دینا اور یہ کام بدنیتی سے یا اِرادے کے طور پر کرنا"طویلہ" ایک خاص اِصطلاحی لفظ ہے اور گھُڑ سال کو"طویلہ" کہتے ہیں امیروں راجاؤں اور بادشاہوں کے ساتھ گھوڑوں کی ایک بڑی تعداد رہتی تھی جہاں وہ باندھے اور رکھے جاتے تھے۔ اُس کو طویلہ کہتے تھے ہندوستان میں "گھڑسال" کہتے ہیں ۔ اِس سے متعلق اگر اچھی بُری کوئی بات ہوتی تھی اُس کا بندر سے کوئی رشتہ نہیں لیکن لوگوں کا رو یہ کچھ اس طرح کا ہوتا ہے کہ اس کا الزام اُس کے سرپر رکھ دیا اسی سے یہ محاورہ بن گیا کہ""طویلے" کی بلا بند کے سرپر یعنی ذمہ دار کوئی اور ہے اور کسی دوسرے کو اُس کا ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے جس کا اس سے کوئی تعلق نہیں اِس کو بھی سماجی نفسیات اور طریقہ فکر و عمل کا ایک نمونہ کہنا چاہئیے۔ردیف "ظ" ظاہرداری کرنا، ظاہر داری برتنا کسی عمل میں ظاہری اور اُوپری خوبصورتی برتنا جس کا کوئی تعلق دلی خواہش سے نہ ہو اِس طرح کا رو یہ سماج کے بہت سے لوگوں میں ملتا ہے کہ وہ اُوپرے دل سے بہت کچھ کرتے نظر آتے ہیں ۔ لیکن اُن کا دل و دماغ اپنی نیکی اور نیک خواہشوں کے ساتھ اُس میں شریک نہیں ہوتا۔ اس کو ظاہر داری برتنا کہتے ہیں ۔ مولوی نذیر احمد نے اپنے ناول میں ظاہردار بیگ کا کردار کچھ اسی انداز سے تراشا ہے کہ وہ بظاہر بہت کچھ ہے اور حقیقت میں کچھ بھی نہیں ۔