اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
جب کسی آدمی کو بہت غرور ہوتا ہے تو اُس کے لئے کہتے ہیں کہ اُس کا دماغ آسمان پر ہے۔ دماغ ہونے کے معنی بھی یہی ہیں اِس کے مقابلہ میں دماغ خالی کرنا یا ہلکا کرنا ایک حد تک خلاف معنی رکھنا ہے۔ خالی دماغ ہونا انتہائی بے وقوف آدمی کو کہتے ہیں جس کو عقل ہوتی ہی نہیں اِس کے مقابلہ میں دماغ میں بھُوسا بھرا ہونا ایسے آدمی کے لئے آتا ہے جو بالکل ہی عقل سے خارج ہو۔ جو لوگ بہت عقلمند ہوتے ہیں یا عقل مند شمار کئے جاتے ہیں اُن کو روشن دماغ کہتے ہیں حالی نے غالب کی موت پر جو مرثیہ لکھا تھا اس میں ایک شعر میں یہ کہا گیا تھا۔ شہر میں ایک چراغ تھا نہ رہاایک روشن دماغ تھا نہ رہا (حالی) عالی دماغ بھی ایسے ہی لوگوں کو کہتے ہیں جس کا دماغ روشن ہوتا ہے اور جو غیر معمولی سطح پر ذہین ہوتے ہیں دیہات میں کُند ذہن آدمی کو کھٹل دماغ کہتے ہیں یعنی اُس کا دماغ تو اینٹ پتھر کی طرح ہے۔ اُس سے کوئی کام نہیں لیا جا سکتا۔دم آنکھوں میں اٹکنا، دم بخود رہ جانا، دم توڑنا یا ٹوٹنا، دم چُرانا، دم میں دم آنا "دم" ہماری زبان میں بہت سے معنی رکھتا ہے مثلاً یہ کہ فلاں کا دم تھا کہ اتنے کام ہو گئے جیسے ایک بھائی کا دم تھا یا ایک چچا کا دم تھا وغیرہ کہ جس کے باعث یہ سب کچھ ہوا۔ دم دلاسا دینا سمجھانے بجھانے اور ہمت بڑھانے کو کہتے ہیں دم خم ہونا ہمت حوصلہ اور تاب و تواں کے لئے کہا جاتا ہے۔ دم مارنا حوصلہ کرنا، دم دینا مر مٹنا، مر جانا اور غیر معمولی طور پر کسی سے محبت کرنا کہ وہ تو اس پر دم دیتا ہے۔ دم کرنا پھونک کریا پڑھ کر دَم کرنا ہے۔ باورچی خانہ کی اصطلاحوں میں بھی دم دینا آتا ہے جیسے چاولوں کو دم دے دو یا پلاؤ کو کو دم دے دو یہ گرم کرنا، بگھارنا اور پکانا تینوں معنوں میں آتا ہے دَم