اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
"نظر بچانا" ارادے کے ساتھ دوسرے کی طرف دیکھنے میں تکلف کرنا ہے۔ نظریں چرانا یا نظر چُرانا بھی اسی معنی میں آتا ہے۔ نظر میں آنا یا نظر میں چڑھنا، پسند آنے کے معنی میں آتا ہے اور اُس کے مقابلہ میں نظر سے گِرنا یا گر جانا استعمال کرتے ہیں اِس کے علاوہ نظر میں رہنا اور نظر میں پھرنا بھی آتا ہے یعنی خیال رہنا یا د آنا یا د کرنا۔ نظر یا نظروں میں سمانا اچھا لگنا اور پیارا ہونا ہے کہ وہ آج کل اُن کی نظروں میں سما رہے ہیں ۔ "نظر نظر کی بات ہے" یعنی کون کس کی بات کو کس نقطہ نظر سے دیکھتا ہے اور کس کی نظر میں کس بات کے کیا معنی ہیں ۔ نظر میں کھٹکنا یا نظر میں چُبھنا ناگوار ہونے کے معنی میں آتا ہے اب اگر دیکھا جائے تو کسی بھی شخص یا شخصیت کے بارے میں کون کیا خیال رکھتا ہے پسند یا ناپسند کا معیار کیا ہے اور کس کے دل میں کس بات کی کیا قیمت ہے یا کس شخص کا کیا درجہ ہے یہ نازک سماجی رشتہ ہیں جن کا انسانی نفسیات سے گہرا تعلق ہے۔ اور سماجی ادبی شعور جو کلیدی کردار ادا کرتے ہیں اُس کو محاورے کے ذریعہ سمجھا جا سکتا ہے۔نقار خانے میں طوطی کی آواز کون سُنتا ہے شور شرابہ اور ہُلَّڑبازی میں کوئی اچھی بات کون سنتا ہے اسی کو نقار خانے میں طوطی کی صدا کہا جاتا ہے۔ پہلے زمانہ میں شاہی محل میں بھی نقار خانہ ہوتا تھا اور پانچ وقت نوبت بجتی تھی چنانچہ لال قلعہ میں اب تک نوبت خانہ موجود ہے جہاں اب تک نوبت بجتی ہو گی خوشی کے موقع پر ڈھول تاشے بجانے کا عام دستور تھا۔ یہاں تک کہ نازیوں کے جلوس کے ساتھ بھی یہ صورت رہتی تھی اور کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی تھی۔نقش بدیوار ہونا، نقش بر آب ہونا دیوار پر بنی ہوئی کوئی بھی تصویر جو اپنی خاموش زبان میں بہت کچھ کہتی نظر آتی ہے جو آدمی بچارا گھر میں بالکل چپ رہتا ہے اسے بھی نقش بہ دیوار کہا جاتا ہے۔ پانی پر ہزاروں شکلیں بنتی ہیں لہریں اٹھتی ہیں گِرداب بنتے ہیں ، بھنور پڑتے ہیں بلبلے اٹھتے ہیں اور لہریاں سجتی ہیں مگر یہ تماشہ پلک جھپکنے میں ختم ہو جاتا ہے ہوا کا ایک جھونکا آیا تو ایک مرقع پانی میں سج گیا اور دوسرا جھونکا آیا