اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
زمین کا پیوند ہو جانا مر جانا اور زمین میں دفن ہو جانا مرنے والوں کے لئے کہا جاتا ہے جو اظہار کا ایک شاعرانہ سلیقہ ہے پیوند یوں بھی ہمارے معاشرے اور سماجی زندگی کا ایک خاص عمل تھا اور اکثر غریبوں کے کپڑوں میں پیوند لگے رہتے تھے اور عورتیں کہا کرتی تھیں بی بی پیوند تو ہماری اوقات ہے۔ زمین ناپنا اِدھر اُدھر پھرنا جس کا کوئی مقصد نہ ہو اسی پر طنز سے کہا جاتا تھا کہ وہ تو زمین ناپتا پھرتا ہے یا جاؤ زمین ناپو یعنی کچھ بھی کرو یہاں سے ہٹ جاؤ زمین میں گڑ جانا حد بھر شرمندہ ہونا اور یہ محسوس کرنا کہ وہ اب منہ دکھلانے کے لائق نہیں ہے اسے تو زمین میں گڑ جانا چاہیئے یا اسی حالت میں آدمی کی یہ خواہش کرنا کہ کسی طرح زمین پھٹ جاتی اور وہ اُس میں سما جا تا۔ہماری سماجی حسّیات محاوروں میں جو معنی پیدا کرتی ہیں اور اُن کی ہمارے معاشرتی زندگی میں جو معنویت ہوتی ہے محاوروں کے مطالعہ سے اُنہی اُمور کی طرف ذہن منتقل ہوتا ہے۔ اور اِس طرح کے محاورے اِن سماجی حقائق کی طرف اشارہ کرتے ہیں ۔زنانہ کرنا مردانہ ہونا، ہماری معاشرتی زندگی کے ایک خاص حصّہ اور کچھ خاص طبقوں کی نمائندگی کرنے والے محاورے ہیں مسلمانوں اور ایک حد تک ہندوؤں سکھوں اور خاص طور پر راجپوتوں عورتوں کا انتظام الگ کیا جاتا تھا جو مردوں سے الگ ہوتا تھا ایسا اب بھی کیا جاتا ہے مگر پابندی کم ہو گئی ہے۔ اسی کو زنانہ کرنا کہتے ہیں ۔"زن" کے معنی فارسی میں عورت کے ہیں اسی سے ہمارے ہاں زنانہ لباس زنانہ محاورہ اور زنانہ زیورات جیسے الفاظ استعمال ہوتے ہیں اِس کے مقابلہ میں مردانہ لفظ استعمال ہوتا ہے۔ اور محض مردانہ کہہ کر مکان کا وہ حصہ مراد لیا جاتا ہے جہاں مردوں کا اٹھنا بیٹھنا اور مِلنا جُلنا زیادہ ہوتا اُسی کو مردانہ کہتے ہیں ۔ پنجابی زبان میں زنانی عورت کو بھی کہتے ہیں اور زنخہ ہیجڑوں کو کہا جاتا ہے زنخی وہ عورت جس میں " ہجڑہ پن" ہو یہ لفظ دلّی اور لکھنؤ میں رائج رہا ہے۔