اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
گردن پر بوجھ ہونا، گردن پر خون ہونا، گردن پر سوار ہونا، گردن پھنسانا، گردن پھیرنا، گردن جھکانا، گردن کو ڈورا، گردن مارنا، گردن مروڑنا، گردن میں ہاتھ ڈالنا، گردن ناپنا وغیرہ گردن حیوانی یا انسانی وجود میں غیر معمولی اہمیت رکھنے والا وجود کا حصّہ ہے انسان کی گردن تو اس معاملہ میں اور بھی زیادہ اہم کردار ادا کرتی ہے سر سے نسبت رکھنے والے بہت سے محاورے گردن ہی کی کسی نہ کسی سطح پر تعلق رکھتے ہیں مثلاً گردن اونچی کرنا سر اونچا کرنا ہے گردن جھُکانا سر نیچا کرنا ہے گردن کاٹنا یا کٹوانا قتل کئے جانے کے معنی سے بہت قریب ہے سر کٹنے کے معنی بھی یہی ہیں گردن پر سوار ہونا آدمی سے معمولی درجہ کی محنت لینا اور اس کے لئے مصیبت کھڑے کرنا۔ میرے لئے مصیبت بنا ہوا اسے اور مجھے بہت معمولی درجہ کی چیز سمجھ کر کام لے رہا ہے گردن مارنا بھی قتل کر دینے کے معنی میں آتا ہے اور گردن اڑانا بھی۔ مصرعہ شرع کہتی ہے کہ قاتل کی اڑا دو گردن گردن ٹھہرنا بچوں کے لئے آتا ہے شروع شروع میں بچے اپنے سرکو گردن سنبھال کر نہیں رکھ سکتے اسی لئے ان کی گردن کو ہاتھ کا سہارا دیا جاتا ہے گنڈا تعویذ نیلا دھاگا گردن ہی میں پہنایا جاتا ہے ہار چمپا کلی، گلو بندا ور جگنو بھی گردن ہی کے زیور ہیں ۔ گردن میں ہاتھ ڈالنا محبت اور بے تکلفی کی وجہ سے ہوتا ہے مگر گردن پکڑنے کا مفہوم دوسرا ہوتا ہے گردن چھڑانا لڑائی جھگڑے سے نمٹنا یا قرض کےبوجھ سے ادا ہونا گردن پھنسانا یا پھنسوا دینا غیر ضروری اور غیر معقول ذمہ داریاں عائد ہو جانا یا کر دینا ہے گردن ناپنا سخت سزا دینا اور برا سلوک کرنا سخت انتقام لینا ہے۔ گردن پکڑنا کسی کو ذمہ داری نبھانے کے لئے جائز یا ناجائز طور پر سختی سے آمادہ کرنا کہ آخر میں نے اس کی گردن پکڑی جب قابو میں آیا اس طرح گردن سے متعلق محاورے ہمارے سماجی رویوں کے ایک سے زیادہ پہلوؤں کو سامنے لاتے ہیں اور یہ بتلاتے ہیں کہ ہم دوسروں کو کس طرح دیکھتے ہیں اور غیروں سے ہمارا معاملہ کرنے کی سطح غلط یا صحیح طور پر کیا رہتی ہے۔