اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
گھبرانا اور ہاتھوں کے طوطے اڑ جانا بہت گھبراہٹ طاری ہونا ہے۔ ہاتھ کا میل ہونا پیسے کے لئے کہا جاتا ہے یعنی پیسا اسے فال مارنا بھی کہتے ہیں ۔ کچھ نہیں ہے اصل شے دوستی ہے وفاداری ہے خلوص و محبت ہے اور جذبہ خدمت ہے ہاتھ کا سچا وہ ہے جو معاملات میں دیانت دار ہو اور لین دین کا پکا ہو ہاتھ تنگ ہونے کے معنی ہیں پیسے کی کمی جس کی وجہ سے آدمی خرچ اخراجات کے معاملہ میں پریشان رہتا ہے۔ہاتھ نہ مٹھی ہڑ بڑا کے اٹھی اس کے معنی ہوتے ہیں کہ اُس میں طاقت و قوت بالکل نہیں لیکن بے اختیار لڑنے بھڑنے اور مرنے مارنے کو تیار ہو جاتی ہے۔ اِس سے ہم سمجھ سکتے ہیں کہ محاورے میں طنز بھی ہوتا ہے اور لطفِ گفتگو بھی ہوتا ہے اخلاقی تقاضہ بھی ہوتے ہیں اور سماجی زندگی کے وہ تجربہ بھی ہوتے ہیں جس میں سب کا حصہ ہوتا ہے۔ہاتھ کنگن کو آرسی کیا ہے عورتوں کا محاورہ ہے اور آرسی کے معنی یہاں آئینہ کے ہیں کہ دلہنوں کے اسی نام کے زیور میں آئینہ لگا ہوتا ہے یہ محاورہ یا عورتوں سے متعلق دوسرے محاورے ہماری زبان کی اس فضاء کی طرف لے جاتے ہیں جو گھر آنگن کی فضا ہے اگر ان پہلوؤں کی طرف نظر رکھی جائے تو زبان کا رنگارنگ دائرہ محاورات میں ریشم کے دھاگوں کی طرح لپٹے ہوئے نظر آتے ہیں ۔ہاتھ باندھے کھڑے رہنا یہ دربار داری کے آداب میں شامل ہے اور بادشاہ کے دربار میں حاضری دینے والے امیرو وزیر سب ہی ہاتھ باندھے کھڑے رہتے ہیں یہ محاورہ بھی دراصل درباری آداب ہی سے تعلق رکھتا ہے اور اس طرح ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہماری سماجی زندگی کے مختلف رُخ ہیں جو محاورات میں اپنا عکس پیش کرتے ہیں ۔ہاتھ پاؤں بچانا، ہاتھ پاؤں پھولنا، ہاتھ پاؤں سے درست ہونا کسی کام میں ہاتھ ڈالنا اُس کام کو کرنا یا کرنے کا بیڑا اٹھانا ہے اب کام کرنے کے ساتھ یہ بھی ضروری ہوتا ہے کہ احتیاط برتی جائے تاکہ کوئی اور کسی طرح کا