اردو محاورات کا تہذیبی مطالعہ |
|
پہلے چھینٹا دیا جاتا ہے کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ نیم کی ٹہنی کو پانی میں بھگویا جاتا ہے اور پھر اُس سے بیماری سے شِفا یاب ہونے والے کو چھینٹا دیتے ہیں ۔ پکانے کے سلسلے میں بھی یہ محاورہ کام میں آتا ہے اور ایک خاص وقت میں روٹی یا سالن کو پانی کا چھینٹا دیا جاتا ہے پراٹھے اور چاولوں کو بھی خاص طور پر چھینٹے اُڑانا بھی اسی سلسلہ کا ایک محاورہ ہے۔چیتھڑے بکھیرنا یا اُڑانا، چیتھڑے چیتھڑے کر دینا معروف محاورات میں سے ہے"چیتھڑے"ایسے کپڑوں کو کہتے ہیں جو گھِس کر پھٹ گئے ہوں بالکل جھِری جھِری ہو گئے ہیں جسے مغربی یوپی میں جھیر جھیر ہونا یا لھیر لھیر ہونا بھی کہتے ہیں اور اس سے مُراد یہ ہے کہ کسی بات کو کسی پروگرام کو یا عزت آبرو کو بُری طرح خاک میں مِلا دینا۔ کسی خیال کی شدید مخالفت کرنا کہ اُس نے فلاں بات فلاں دعویٰ یا دلیل کے چیتھڑے اُڑا دیئے سماج میں اس طرح کی صورتِ حال کا پیش آنا بہت بے عزتی کی بات ہوتی ہے اور ایسے ہی موقعوں پر کہتے ہیں کہ اُس کے چیتھڑے اڑ گئے۔ اور بات بگڑ گئی۔چیل کی طرح منڈلاتے پھرنا۔ یا چیل کو وّں کی طرح منڈلانا جب آدمی کوکسی بات کا لالچ ہوتا ہے تو وہ اس موقع کی تلاش میں رہتا ہے کہ وہ کب اور کس سے کیا جھپٹ لے۔ چیل جھپٹا بچوں کا ایک کھیل بھی ہے اور چیل کی طرح جھپٹا مارنا اور موقع سے فائدہ اُٹھانا سماج کا ایک رو یہ بھی ہے۔ اور چیل جھپٹا مارنے سے پہلے منڈلاتی ہے چکّر لگاتی ہے۔ اسی لئے چیل کووّں کی طرح منڈلانا بھی کہتے ہیں جو کسی کے لالچی طریقہ کا کپڑا ایک طرح کا طنز ہوتا ہے اور ہمارے زیادہ محاورے اگر دیکھا جائے تو طنز اور تبصرہ ہی ہوتے ہیں ۔چیں بولنا یا بُلوانا عجیب و غریب محاورہ ہے اور جس کے معنی ہوتے ہیں دوسرے کو بے طرح دبا دینا کہ وہ پناہ مانگنے پر مجبور کر دینا یہ جانداروں کے لئے بھی بولا جاتا ہے اور